اہم ترین خبر : بھارت کے بعد امریکہ نے حافظ محمد سعید اور انکی تنظیم کے بارے میں بڑا فیصلہ کر لیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 29, 2016 | 09:23 صبح

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے طلبہ ونگ المحمدیہ اسٹوڈنٹس کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہوئے اس کا نام غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

انٹرنیشنل  نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ اعلان امریکی محکمہ خارجہ نے مقامی وقت کے مطابق بدھ 28 دسمبر کی شام کیا۔ لشکر طیبہ (LeT) پاکستان میں قائم ایک ایسا بھارت مخالف عسکریت پسند گروہ ہے، جسے اسلا

م آباد نے ممنوع قرار دے رکھا ہے اور جس کے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی اہم ترین خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تاریخی حد تک قریبی رابطے رہے ہیں۔اس تنظیم پر کئی بڑے خونریز حملوں کا الزام بھی لگایا جاتا ہے، جن میں سے اہم ترین اور سب سے ہلاکت خیز 2008 میں بھارت کے شہر ممبئی میں بیک وقت کئی مقامات پر کیے جانے والے وہ دہشت گردانہ حملے تھے، جن میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے۔

واشنگٹن میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اعلان کے مطابق لشکر طیبہ کی ذیلی طلبہ تنظیم المحمدیہ اسٹوڈنٹس کو ایک ایسے وقت پر ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیا گیا ہے، جب امریکی محکمہ خزانہ نے بھی کالعدم لشکر طیبہ کے دو رہنماؤں کے نام ’خاص طور پر نام‍زد کردہ عالمی دہشت گردوں‘ کی فہرست میں شامل کر دیے ہیں۔

خاص طور پر نامزد کردہ عالمی دہشت گردوں‘ کی اس امریکی فہرست میں جن افراد کے نام شامل کیے جاتے ہیں، امریکی قانون کے مطابق واشنگٹن حکومت ان کے خلاف انفرادی طور پر بھی پابندیاں عائد کر دیتی ہے۔ لشکر طیبہ کے جن دو رہنماؤں کو امریکا نے ’عالمگیر دہشت گرد‘ قرار دیا ہے، ان کے نام محمد سرور اور شاہد محمود بتائے گئے ہیں۔اس پیش رفت کے بعد امریکی حکومت کو ان دونوں پاکستانی شخصیات کے امریکا میں موجود تمام اثاثوں کو منجمد کر دینے اور ان کے ساتھ امریکیوں شہریوں کے کسی بھی لین دین کو غیر قانونی قرار دینے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کے مطابق محمد سرور اور شاہد محمود لشکر طیبہ کے لیے مالی وسائل جمع کرنے میں ملوث رہے ہیں۔امریکی وزارت خزانہ کے مطابق محمد سرور لاہور میں لشکر طیبہ کے ایک رہنما ہیں اور شاہد محمود کراچی میں اس ممنوعہ تنظیم کے لیے سرگرم ہیں اور یہ دونوں بظاہر LeT پر پابندی ہونے کے باوجود اس تنظیم کے ایماء پر باقاعدگی سے ملک بھی میں سفر کرتے اور فنڈز جمع کرتے ہیں۔