اب ہر بچہ سکول جائے گا‘ حکومت نے ایسا قانون تیار کرلیا کہ والدین خود ہی بچوں کو سکول چھوڑنے ڈور پڑیں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 29, 2017 | 12:02 شام

پشاور(مانیٹرنگ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے پی کے میں تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدام کر رہی ہے خیبرپختونخوا حکومت نے ایک قانونی مسودہ تیار کیا ہے۔ جس کے تحت صوبے کے تعلیمی اداروں میں پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بچوں کو سکول نہ بھجوانے پر والدین اور ورثاءکو روزانہ ایک سو روپیہ جرمانہ جبکہ 30دن قید کی سزا دی جا سکے گی۔

والدین اپنے پانچ سال سے سولہ سال تک عمر کے بچوں کو سکول بھیجنے کے پابند ہوں گے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے پرائمری سے سیکنڈری سکول تک تعلیم کی سہولت کو مفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے پر عملدرآمد کے لئے ”مفت لازمی بنیادی اور ثانونی تعلیم“ کے بل کا ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ مسودہ جلد ہی ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا۔

قانون کی رو سے حکومت مفت تعلیم کا بندوبست کرنے کی مکمل طور پر پابند ہو گی جبکہ والدین اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروانے کے ذمہ دار ہوں گے اور وہ تعلیم مکمل ہونے تک اپنے بچوں کو سکول سے انہیں اٹھوا سکیں گے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب بھی کے پی کے کی تقلید کرتے ہوئے سڑکوں اور پلوں کی بجائے تعلیم اور صحت کے شعبے میں اقدامات کرے ترقی کا راز تعلیم میں پنہاں ہے۔ جن قوموں نے بھی ترقی کی ہے انہوں نے تعلیم کو اولین ترجیح دی ہے۔