امریکی سائنسدانوں کا خوفناک انکشاف: خلائی جہاز کا مریخ پر پہنچتے ہی ایسی چیز سے سامنا، بچنا مشکل

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 11, 2016 | 19:38 شام

لندن (شفق ڈیسک) یورپی خلائی گاڑی سکیاپریلی کو مریخ پر اترنے کے بعد گرد کے طوفان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ مریخ گاڑی آج بدھ کو سرخ سیارے کے میریڈیانی میدان پر اترنے کی کوشش کریگی۔ امریکی سائنس دانوں کیمطابق ریت کے ذرے جلد ہی مریخ کی فضا میں اٹھنا شروع ہو جائیگے، تاہم یورپی خلائی ادارے نے کہا ہے کہ اسے اسکی فکر نہیں ہے۔ بلکہ اسکے بعض سائنس دان اس امکان سے خوش بھی نظر آتے ہیں۔ ادارے کے پروجیکٹ سائنٹسٹ خورخے واگو نے بی بی سی کو بتایا ہمیں شروع سے معلوم تھا کہ ہم گرد کے طوفان میں مریخ پہنچیں گے

اور سکیاپریلی کو یہی امکان ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ گرد آلود فضا سے برقی ڈیٹا حاصل کرنیکے نقط نظر سے یہ بات بہت عمدہ ہے۔ امریکی خلائی ادارے نے گذشتہ ہفتے ممکنہ طوفان کا تصور پیش کیا تھا جو بڑھ کر تمام سیارے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، تاہم اس طوفان کے کئی ہفتوں تک اس قدر پھیلنے کا امکان نہیں ہے۔ اسکے باوجود یورپی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ ہر صورت میں تیار ہیں۔ مریخ کی فضا میں گرد سے رگڑ کھا کر سکیاپریلی کی گرمی سے بچانے والا حفاظتی خول متاثر ہو سکتا ہے۔ اسکے علاوہ اس کا بڑا پیراشوٹ بھی متاثر ہو سکتا ہے جسکی مدد سے یہ میریڈیانی میدان میں اترے گی۔ البتہ اس صورتِ حال کی زمین پر پہلے ہی جانچ پڑتال کر لی گئی تھی۔ تیز ہواؤں سے لاحق خطرہ بھی زیادہ نہیں ہے کیوں کہ میریڈیانی خاصا وسیع و عریض میدان ہے اور گاڑی اترتے وقت ہدف سے تھوڑا ادھر ادھر بھی ہو جائے تب بھی زیادہ مسئلہ نہیں ہو گا۔ فلائٹ ڈائریکٹر مچل ڈینس نے کہا صرف ایک چیز جو متاثر ہو سکتی ہے وہ ہے اترتے وقت لی جانے والی تصاویر کا معیار۔ اگر گرد زیادہ ہوئی تو ہمیں سطح زیادہ بہتر طریقے سے نظر نہیں آئیگی۔ سکیپریالی 600 کلو گرام وزنی مریخ گاڑی ہے جس میں متعدد آلات نصب ہیں۔ یہ مریخ پر اترنے کی دوسری یورپی کوشش ہے۔ اس سے قبل 2003 میں بیگل 2 اترنے کے بعد خرابی کا شکار ہو گئی تھی۔ سکیاپریلی یورپی خلائی ادارے کے ایگزومارز مشن کا حصہ ہے جسکا مقصد سرخ سیارے پر قدیم یا حالیہ زندگی کے آثار کا جائزہ لینا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مریخ کی فضا اور ارضیات کا بھی تجزیہ کریگی۔