آئندہ سال تھریسامے کے دورہ سے پاک برطانیہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے: چودھری نثار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 16, 2016 | 18:29 شام

لندن (شفق ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ وہ آئندہ سال پاکستان کا دورہ کریں گی جبکہ پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دورے سے پاک برطانیہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ گزشتہ روز 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی سیکورٹی ایڈوائزر سرکار لائل گرانٹ سے ملاقات کر رہے تھے کہ برطانوی وزیر اعظم چل کر کمرے میں آئیں اور انہوں نے پاکستانی وزیر داخلہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان اور پاکستانی عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا

کہ وہ اگلے سال پہلی ششماہی میں پاکستان کا دورہ کریں گی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تھریسامے کو وزارت عظمی سنبھالنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کی قیادت میں دونوں ملکوں کے تعلقات انتہائی بلندیوں پر پہنچیں گے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین تمام سطحوں پر تعاون میں اضافہ ہوگا، ان کے دورے سے پاک برطانیہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے زور دیا کہ ان کا دورہ پاکستان جنوبی ایشیا کی حالیہ صورت حال کے تناظر میں انتہائی بروقت اور موزوں ہوگا،جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے مابین باہمی اور کثیر الجہتی تعاون کے نئے دور کاآغاز ہوگا۔ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر (این ایس اے)سر مارک لائل گرانٹ کے ساتھ ملاقات میں پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری خصوصاً ہمارے دوستوں کو خطے میں بھارتی اشتعال انگیزی اور جارحیت پرنوٹس لیتے ہوئے مناسب ردعمل کااظہار کرنا چاہئے کیونکہ بھارت کی جانب سے خطے میں بالادستی اورجارحانہ عزائم سے خطے کے امن واستحکام کو خطرات لاحق ہیں، پاکستان اس طرح کے بھارتی ہتھکنڈوں کے سامنے نہیں دباؤ میں نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے اپنے فوجیوں کی شہادت کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا اور ہمارے دوستوں کو پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کے لئے مزید اقدامات اٹھانے چاہئیں اور وہ جنوبی ایشیا کی صورتحال کو بھارتی نکتہ نظرسے دیکھنا ترک کردیں۔ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ کا ذکر کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ دہشت گردی کا عفریت خطے اور بین الاقوامی امن واستحکام کے لئے خطرہ ہے، پاکستان کے عوام اور سیکورٹی اداروں نے دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جنگ میں بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔ وزیر داخلہ نے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں سے بھی انھیں آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں سیکورٹی کی مجموعی صورت حال گزشتہ تین برسوں کے دوران خاصی بہتر ہوئی ہے۔ علاقائی صورتحال کے بارے میں وزیر داخلہ نیبرطانوی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات باہمی احترام کے اصول پر مبنی ہیں جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اور اہم عنصر ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں، پاکستان کے عوام یقین رکھتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر اس حساس مسئلہ پر کوئی امتیاز نہیں ہوگا اور اس سلسلے میں عالمی امن کے لئے پاکستان کے کلیدی کردار کو تسلیم کیاجائیگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت اور پاکستان کے عوام امن کے خواہاں ہیں اور وہ اس سلسلے میں بین الاقوامی کمیونٹی کے تعاون پر انتہائی شکر گزار ہیں۔ برطانوی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر سرمارک لائل گرانٹ نیدہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عوام کی قربانیوں کو سراہااوریقین دہانی کرائی کہ برطانیہ پاکستان کے استحکام اور عوام کی فلاح وبہبود سماجی واقتصادی ترقی کے لئے ہر ممکن امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔