سائیڈ سٹروک ہونے پر نوے ہزار پاؤنڈ ملنے والا شخص

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 14, 2016 | 16:58 شام

لندن (شفق ڈیسک) دو بچوں کے باپ کو عدالت نے ڈیڑھ کروڑ کا مالک بنا دیا۔ تفصیلات کیمطابق ڈیو ٹیلر باربر کے پاس گیا تھا جہاں بالوں کو دھلواتے ہوئے باربر نے اس طریقے سے بیٹھایا کہ سٹروک ہو گیا۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ باربر نے اسے اس سٹائل میں بیٹھایا کہ اس کا سر مڑ گیا اور ایک خون کا لوتھڑا اس کی گردن میں جم گیا اور خون کی سپلائی دماغ کو متاثر ہونے سے وہ سٹروک کا شکار ہو گیا۔ پیشے کے لحاظ سے 45 سالہ ساؤنڈ انجینئر ٹیلر باربر کے پاس سے آنے کے دو دن بعد اپنے دفتر میں گر گیا تھا اور پھر اسے ہسپتال ل

ے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اس سے پوچھا کہ کیا اس نے حال ہی میں بال کٹوائے ہیں تو اس کا جواب اثبات میں تھا۔ ٹیلر کا کہنا ہے کہ جب پہلی بار اس بیماری کا حملہ ہوا تو اسے ایسے محسوس ہوا کہ اسکے جسم کی ایک سائیڈ سن ہو گئی ہے اور اس کی آنکھیں گھوم رہی ہیں۔ میں نے پانی پینے کی کوشش کی لیکن میں اسے نگل ہی نہ سکا اور ساتھ ہی مجھے اپنا سانس بند ہوتا محسوس ہوا۔ وہ تین ماہ تک ہسپتال میں رہا اور اپنے گھر وہیل چیئر پر آیا۔ اس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے اسے بتایا ہے کہ نظر کی خرابی کی وجہ سے وہ اب دوبارہ گاڑی نہیں چلاسکے گا۔ یہ واقعہ 2011ء میں پیش آیا اور پھر اس نے عدالت سے رجوع کیا جہاں عدالت سے باہر اسے باربر نے 90 ہزار پاؤنڈ (تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے) ادا کر دیئے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس بیماری کو بیوٹی پارلر سینڈروم کہتے ہیں جس میں انسان کی گردن اس طریقے سے مڑ جاتی ہے کہ اس کے دماغ کو خون کی سپلائی متاثر ہوتی ہے اور وہ سٹروک کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں بولنے کی طاقت متاثر ہونے کیساتھ بینائی خراب ہوتی ہے اسکے علاوہ ہچکیاں اور درد کا احساس کم ہو جاتا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ لوگوں کو چاہیے کہ بال کٹواتے یا سر دھلواتے ہوئے انتہائی احتیاط کریں اور اس پوزیشن میں نہ بیٹھیں جسکی وجہ سے گردن میں خون کا لوتھڑا پھنس جائے۔