جسم فروشی کا دھندہ کرنے والے ملزم پکڑے گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 05, 2017 | 18:24 شام

لندن (شفق ڈیسک) گزشتہ روز برطانیہ میں کم عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور جسم فروشی کے دھندے پر مجبور کرنیوالے گینگ کے 6 مجرموں، 3 پاکستانی نژاد بھائیوں، انکے ایک چچا اور دو برطانوی خواتین کو قید کی سزا سنائی گئی۔ اس خبر کی تفصیلی رپورٹ کل ہم نے آپ کو دی تھی۔ آج اس گینگ کی بربریت کا شکار ہونے والی ایک اور لڑکی کی اندوہناک داستان منظر عام پر آ گئی ہے۔ رپورٹ کیمطابق اس لڑکی کو جب بشارت داد اور اس کے بھائی نے اغواء کر کے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اس وقت اس کی عمر صرف 12 سال تھی اور

یہ سکول میں پڑھتی تھی۔ لڑکی نے بتایا ہے کہ انہوں نے مجھے پکڑنے کے بعد مجھ پر تشدد کیا، مجھے شراب پلائی، دیگر نشہ آور اشیاء دیں اور پھر میرے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ میں اس قدر خوفزدہ تھی کہ میں نے بالکل مزاحمت نہیں کی اور یہ جو کچھ کرنا چاہتے تھے میں نے کرنے دیا۔ ان دو پاکستانی بھائیوں نے مجھے 3 سال تک جنسی بربریت کا نشانہ بنایا اور پھر ایک دن ایک خاتون مجھے بچانے آئی لیکن آزاد کروانے کی بجائے اُس نے۔ نو عمر یورپی لڑکی کی دل تڑپا دینے والی کہانی لڑکی نے مزید بتایا کہ خود اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انہوں نے مجھے جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا۔ وہ روزانہ کئی مردوں کو لے کر آتے، جو مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔ کچھ عرصہ بعد میں حاملہ ہو گئی اور بچے کو جنم دے دیا۔ میں اپنے بچے کے باپ کا نام بھی نہیں جانتی تھی کیونکہ روزانہ کئی مرد مجھے اپنی ہوس کا نشانہ بناتے تھے۔