پہلے شاپنگ بعد میں رقم واپسی کیلئے قانونی چارہ جوئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 27, 2016 | 16:02 شام

لندن (شفق ڈیسک) فیڈرل ٹریڈ کمیشن ایپل، گوگل اور ایمزون کیساتھ ساتھ کئی کمپنیوں کو شاپنگ کا عمل انتہائی آسان بنانے پر جرمانے کر چکا ہے۔ شاپنگ کے عمل کے آسان ہونیکے باعث بچے بھی اپنی والدین کی مرضی کے بغیر آن لائن شاپنگ کر لیتے ہیں جس کی قیمت اُن کے والدین کو بھرنا پڑتی ہے۔ بہت سے کیسز میں تو والدین کمپنیوں سے رقم کی واپسی کیلئے قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کرتے ہیں، جو کمپنیوں کو بھی مہنگا پڑ جاتا ہے۔ بہت سے والدین بھی بچوں کو آن لائن شاپنگ سے روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات کرتے ہیں۔ اسی طرح ک

ی احتیاط ایک ماں نے کی تھی جو اس کی 6 سا لہ بیٹی نے ناکام بنا دی۔ آرکنساس سے تعلق رکھنے والی بیتھانے ہویل کو اپنی بیٹی کی غیر ضروری خریداری 250 ڈالر کی پڑ گئی۔ ماں نے اپنے فون کو فنگر پرنٹ سے لاک کیا ہوا تھا مگر اسکے باوجود اسکی بیٹی، ایش کیچہم، نے اسکے سوتے ہوئے اسکے فنگر پرنٹ سے فون کا لاک کھولا اور خود کو پوکیمون گیم میں 250 ڈالر کے تحائف بھیج دئیے بعد میں جب ایش کے والدین کو لگا کہ اُن کا ایمزون اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے تواس نے اپنے والدین کو بتایا کہ اُس نے شاپنگ کر لی ہے۔ اس نے اپنے والدین کو یقین دلایا کہ اس نے گھر کا پتا بالکل ٹھیک لکھوایا ہے۔ بعد میں ایش کی ماں نے خریدے ہوئے تحائف واپس کرنا چاہے تو اسے بتایا گیا کہ وہ خریدے ہوئے 13 آئٹمز میں سے صرف 4 آئٹمز واپس کر سکتی ہے۔ ایش کی ماں نے ایش کو یہ بھی کہا کہ اس کے چھپ کر فنگر پرنٹ لینے کی وجہ سے سانتا کلاز اس کیلئے تحفے نہیں لائیگا۔