ماہرین نے خبردار کر دیا 11سے 18 سال کی عمر کے بچے کینسر کا شکار کیوں ہوتے ہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 26, 2016 | 19:16 شام

لندن (شفق ڈیسک) ہم سب کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ سوڈا (پیپسی اور کوک وغیرہ) میں چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے اور ان کے پینے سے انسان ذیابیطس جیسی موذی بیماری کا شکار ہو جاتا ہے جبکہ انرجی ڈرنکس کی وجہ سے دل کے امراض لاحق ہوتے ہیں۔ ان دونوں مشروبات پر کئی تحقیقات بھی ہو چکی ہیں اور ان کے نقصانات کے بارے میں کافی کچھ لکھا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود نوجوان (بالخصوص 11 سے 18 سال کے درمیان) ان کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں اور اس عمر میں ان مشروبات کا استعمال کینسر جیسے مرض کی وجہ بن سکتا

ہے۔ برطانیہ کے کینسر ریسرچ کی جانب سے اس سلسلے میں ایک تحقیق کی گئی اور اعداد و شمار کے تجزیے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس عمر کے لوگ بہت زیادہ میٹھی مشروبات کا استعمال کرتے ہیں جسکی وجہ سے بچوں میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے اور وقت کیساتھ یہ مرض کینسر میں تبدیل ہونے لگتا ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ صرف چینی کی مقدار کم کرنے سے ہم آنیوالے دنوں میں 3.7 ملین افراد جو کینسر سے بچا سکتے ہیں۔ ادارے کے ڈائریکٹر ایلی سین کاکس کا کہنا ہے کہ یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ اس عمر کے لوگ باتھ ٹب جتنی مقدار کی بوتلیں ایک سال میں پی رہے ہیں جو کہ ان کی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے۔