لاہور پولیس کا شاندار کارنامہ: میاں بیوی کو حدود کے مقدمے میں ملوث کرکے کیا کیا پوچھا جاتا رہا ؟ اس خبر میں جانیے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 11, 2017 | 08:56 صبح

لاہور(ویب ڈیسک)شاہدرہ پولیس نے "اعلیٰ "کارکردگی کا ریکارڈ قائم کردیا،سب انسپکٹر کاشف یوسف چھاپے کے دوران گھر میں گھس کراشتہاری ملزم تو نہ پکڑسکالیکن وہاں موجود میاں بیوی کوزنا کے مقدمہ میں ملوث کر دیا ۔ ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے گزشتہ روزمیاں بیوی کے خلاف درج مقدمہ خارج کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشز کو حکم دیا کہ وہ اپنے ماتحتوں کی کارکردگی پر گہری نظر رکھیں کہ ان کے ماتحت کیا کر رہے ہیں۔

<
p> عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو پولیس کی تفتیش کے معیار کو بھی جانچنے کا حکم دیا ہے۔جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز احمد باجوہ کے روبرو شاہدرہ پولیس نے بیگم کوٹ کے رہائشی میاں بیوی ناصر حسین اور صائمہ ناصر کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔ ملزموں کے وکیل عظمت علی چوہان نے گرفتار میاں بیوی کے شناختی کارڈز عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شاہدرہ پولیس نے ذاتی رنجش نکالنے کے لئے ملزموں کو بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ملزموں کو ساری رات تھانے میں برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا ،مقدمہ خارج کیا جائے، عدالت نے دلائل سننے اور ریکارڈ دیکھنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا ہے اور ملزم کے گھر پر چھاپہ مارنے سے پہلے گھر کے سرچ وارنٹ بھی حاصل نہیں کئے گئے، عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چھاپے کے دوران پولیس کے ساتھ کوئی لیڈی پولیس اہلکار بھی نہیں تھی اور بغیر اجازت کسی کے گھر گھسنا اسلامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے محکمہ کے افسروں کی تفتیش کے طریقہ کار کی مانیٹرنگ بھی کریں