کیا کوئی چھوٹی سی بچی کیساتھ جنسی زیادتی کر سکتا ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 11, 2017 | 16:06 شام

 

مانچسٹر (شفق ڈیسک) اشرف المخلوقات کے درجے پر فائز کیا گیا انسان جب ہوس کا غلام بن جائے تو خود کو اتنا گرا لیتا ہے کہ درندے بھی اسے دیکھ کر شرمانے لگیں۔ برطانیہ میں ایک ایسے ہی شیطان صفت نوجوان نے تین سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، لیکن اس ننھی بچی کی بہادری دیکھئے کہ وہ اس درندے کیخلاف قانونی کارروائی میں ناصرف پوری طرح شامل ہوئی بلکہ عدالت میں جا کر بیان ریکارڈ کرایا اور وکلاء کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔ رپورٹ کیمطابق یہ بچی برطانیہ کی عدالتی تاریخ میں شواہد پیش

کرنیوالی کم عمر ترین فرد بن گئی ہے۔ اسے ظلم کا نشانہ بنانیوالے بدبخت شخص کا نام تھامس نون ہے۔ بچی کی والدہ نے بتایا کہ جب انکی ننھی بیٹی کو 26 سالہ شیطان صفت شخص نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تو بچی نے انہیں خود تمام واقعے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اپنی بیٹی سے بار بار پوچھا کیونکہ انہیں یقین نہیں آرہا تھا کہ اتنی چھوٹی عمر کی بچی کیساتھ بھی کوئی بھیڑیا صفت شخص ایسا سلوک کرسکتا ہے۔ جب انکی بیٹی نے بار بار انکے سوالات کے ایک جیسے جوابات دیئے تو انہوں نے پولیس کو اطلاع کر دی۔ پولیس نے جب تھامس نون کو گرفتار کیا تو اس نے اپنے جرم کو ماننے سے صاف انکار کر دیا، تاہم جب بچی کا طبی معائنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اسکے جسم پر تھامس نون کے ڈی این اے کے شواہد موجود تھے۔ بعدازاں پولیس کی تفتیش اور عدالتی کارروائی کے دوران اس نے اپنے جرم کا اقرار کر لیا۔ عدالت کی جانب سے اسے تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور یہ سزا دلوانے میں متاثرہ بچی کا کردار اہم ترین رہا۔ شیطان صفت شخص کا نام عمر بھر کیلئے جنسی مجرموں کے رجسٹر میں درج کرنیکا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔