وزیر اطلاعات نے سپریم کورٹ کے کمیشن کی رپورٹ کو غیر منصفانہ قرار دیدیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 17, 2016 | 16:30 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ)وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 8 اگست کو کوئٹہ ہسپتال پر ہونے والے حملے کی وجہ سے وزارتِ داخلہ کو ناکام قرار دینا ’غیر منصفانہ‘ ہے۔سپریم کورٹ کے قائم کردہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے استعفے کے مطالبات پر جیو ٹی وی کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ ناممکن ہے کہ اتنے مختصر وقت میں حکومت کوئی پالیسی وضح کرکے اس پر عملدرآمد کرے اور اس کے نتائج بھی سامنے آجائیں

۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی کے نتائج سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں لیکن ایک واقعے کی وجہ سے پوری وزارت کی صلاحیت کو نظرانداز کرنا ناانصافی ہے۔وزیراطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ جن شعبوں میں بہتری کی ضرورت ہے انہیں وقت کے ساتھ درست کردیا جائے گا اور وزارت سسٹم میں موجود خلا سے اچھی طرح واقف ہے۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نواز شریف کے وژن کو حقیقت بنانے کے لیے دن رات مصروف عمل ہے اور وزیر داخلہ اس رپورٹ پر خود بھی جواب دیں گے۔وزیر اطلاعات و نشریات کے مطابق اس طرح کی رپورٹس سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور معاملات کی اہمیت بڑھاتی ہیں۔واضح رہے کہ 8 اگست کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بار کونسل کے صدر بلال انور کاسی کے قتل کے بعد سول ہسپتال کے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کمیشن کی رپورٹ میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کو فی الفور نافذ کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ ایک روز قبل قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) نے نیشنل ایکشن پلان(نیپ) پر عمل درآمد میں ناکامی پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی پی پی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے سانحہ کوئٹہ کی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرائی تھی۔تحریک التوا میں کہا گیا تھا کہ 'وزیر داخلہ کی دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی ناقابلیت کی تصدیق ہوتی ہے اس لیے مطالبہ کیا جاتا ہے وہ فوری طورپر استعفیٰ دے دیں۔