پاناما کیس : شریف فیملی کے دلائل میں مریم کا جابجا تذکرہ: جس نے یہ خبر نہ پڑھی سمجھیے اس نے کچھ بھی نہ پڑھا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 20, 2017 | 07:46 صبح

لاہور (ویب ڈیسک) ایک شخص ایک ڈاکٹر کے پاس گیا اور عرض کیا کہ 
"جناب میں پاگل ہو گیا ہوں۔۔
ڈاکٹر نے حیرت سے وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ
ڈاکٹر صاحب میں نے ایک بیوہ عورت سے شادی کی جس کے ساتھ اس کی جوان بیٹی بھی میرے گھر آئی۔۔ وہ جوان لڑکی میرے والد کو پسند آگئی اور انہوں نے اس سے شادی کر لی۔

an> 
والد صاحب والی نے بیٹا اور میری والی نے بیٹی دی اب صورتحال یہ ہے کہ۔۔
وہ جوان لڑکی میری بیٹی بھی ہے اور ماں بھی، میری بیوی کی ماں بھی ہے اور ساس بھی، اسکا بیٹا میرا سوتیلا بھائی بھی ہے نواسہ بھی، میرا باپ میرا داماد بھی ہے اور میری بیوی کا سسر بھی، میری بیوی میرے باپ کی بہو بھی ہے اور ساس بھی، میری بیٹی میرے باپ کی سالی بھی ہے پوتی بھی، میرے باپ کا بیٹا میرے بیٹی کا چچا بھی ہے بھانجا بھی، وہ میری بیوی کا دیور بھی ہے اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر بولا بس الو کے پٹھے تو پھر بھی ٹھیک ہے میں پاگل ہو گیا ہوں۔۔
ایسی ہی کہانی نوازشریف صاحب کا وکیل عدالت میں سنا رہا ہے
حسین نے نواز کو تحفہ دیا، نواز نے وہی تحفہ مریم کو دیا، مریم نے حسن کو تحفہ دیا، حسن نے تحفہ دادی کو دیا، دادی نے کلثوم کو دیا، کلثوم نے حسن کو دیا، حسن نے حسین کو دیا، حسین نے مریم کو دیا، مریم نے نواز کو دیا، نواز نے پھر مریم کو دیا، مریم نے دادی، دادی سے مریم، مریم سے دادی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
سمیع اللہ سے کلیم اللہ، کلیم اللہ سے سمیع اللہ، دو پلئیرز کو ڈاج دینے کے بعد گیند پھر کلیم اللہ کے پاس، کلیم اللہ سے پھر سیمع اللہ ۔۔۔۔ اللہ کے بندو ایک آدھ پاس ڈی کے قریب کھڑے حسن سردار کی طرف بھی پھینک دو۔۔۔
پراپرٹی دادی کی، دادای نواز شریف کی زیر کفالت، مریم دادی کی زیر کفالت اور کلثوم؟
ہزارے کا وضعدار خاندانی کیپٹن سوچتا ہوگا کہ کس "تحفہ" نما ٹبر میں پھنس گیا۔۔
بوڑھی دادی اور مرحوم دادا بھی تحفہ زنی کی لپیٹ میں۔۔
ڈاکٹر کی طرح جسٹس کھوسہ کا میٹر بھی گھومنے کو ہے۔