چین اور روس کا مل کر امریکہ کیخلاف بڑے دھماکے کا اعلان

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 13, 2017 | 14:56 شام

ماسکو (شفق ڈیسک) چین اور روس امریکی میزائل شکن نظام (تھاڈ) کی مجوزہ تنصیب کیخلاف اقدامات کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد روس اور چین کے مفادات کی حفاظت اور علاقے میں دفاعی توازن کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ بات چین اور روس کے درمیان چھٹے اجلاس کے بعد کہی گئی ہے جو نارتھ ایسٹ ایشیاء کی سکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں منعقد ہوا تھا، دونوں ممالک نے اس عزم کو دوہرایا ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے جنوبی کوریا میں میزائل شکن نظام تھاڈ کی تنصیب کی ہر حال میں مخالفت کریں گے، چین اور روس نے امریکہ

اور جنوبی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی سلامتی کے بارے میں تحفظات کا خیال کر یں اور کورین جزائر میں تھاڈ کی تنصیب سے باز رہیں۔ یاد رہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا نے گذشتہ سال جولائی میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا کہ وہ اس سال کے آخر تک کورین جزائر میں میزائل شکن دفاعی نظام نصب کر دینگے تا ہم چین اس کی مسلسل مخالفت کررہا ہے، امریکہ اور جنوبی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ نظام عوامی جمہوریہ کوریا کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر نصب کرنا چاہتے ہیں جبکہ چین اور روس کو یقین ہے کہ اس طاقت ور نظام کی تنصیب کا مقصد انکے دفاعی مفادات کو نقصان پہنچانا ہے، چین اور روس کا خیال ہے کہ کورین جزائر میں موجودہ صورتحال پیچیدہ اور حساس ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایسی سرگرمیوں سے باز رہیں جو علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کرسکیں۔ چین کا کہنا ہے کہ علاقے کی سلامتی اور تحفظ کیلئے کورین جزائر کے مسئلے کا حل مذاکرات اور مشاورت سے کیا جائے۔دریں اثنا چین اور روس نے جنوب مشرقی ایشیاء میں پیدا ہونیوالی صورتحال کا مل کر مقابلہ کرنیکا عزم ظاہر کیا ہے اور دونوں ممالک دوطرفہ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی رضا مند ہو گئے ہیں۔ اجلاس کی صدارت چین کے نائب وزیر خارجہ کانگ زوان یو اور امریکہ کے نائب وزیر خارجہ نگور مارگولوف نے مشترکہ طورپر کی۔