پانی کی گہرائی میں قدرت کا مظہر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 20, 2016 | 15:58 شام

میکسیکو سٹی (شفق ڈیسک) برطانیہ کے ایک غوطہ خور نے میکسیکو میں پانی میں ڈوبی ہوئی ایک غار میں غوطہ لگایا۔ جب وہ 100 فٹ گہرائی میں پہنچا تو ایسا منظر نظر آ گیا کہ اس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کیمطابق 45 سالہ ٹام سینٹ جارج میکسیکو کے علاقے سینوٹ انجیلیٹا میں پانی میں ڈوبی ہوئی غاروں کے ایک سلسلے میں پیراکی کر رہا تھا۔ جب وہ ایک غار میں گہرائی میں پہنچا تو اسے وہاں ایک جھیل نظر آ گئی۔ پانی کی سو فٹ گہرائی میں قدرت کا یہ مظہر دیکھ کر وہ حیران رہ گیا۔ جھیل میں ٹوٹی پھوٹ

ی لکڑیوں اور مٹی وغیرہ کا ایک ڈھیر لگا ہوا تھا اور یوں لگتا تھا جیسے یہ کوئی جزیرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ جھیل دراصل ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس تھی جو یہاں بڑی مقدار میں جمع ہو چکی تھی۔ یہ گیس اس وقت پیدا ہوتی ہے جب میٹھا پانی کھارے پانی سے ملتا ہے۔ ٹام کا کہنا تھا کہ سینوٹ انجیلیٹا کے یہ غار غوطہ خوری کے لیے بہت معروف ہیں۔ یہاں غوطہ خوری کرنا بہت حیران کن تجربہ ہوتا ہے تاہم قدرے خوفزدہ بھی کرتا ہے۔ اس زیرزمین جزیرے کے اوپر اور اردگرد پیراکی کرنا اور ہائیڈروجن سلفائیڈ کے بادل کے اندر سے گزرنا بہت منفرد تجربہ ہے۔ میکسیکو کے اس علاقے میں 300 میل کے علاقے میں زیر آب غاریں موجود ہیں جو ساڑھے 6 ہزار سال قبل چٹانیں سرکنے کے باعث وجود میں آئی تھیں۔