چین مولانا مسعود اظہر کے لیے ڈھال بن گیا ، بھارت کا ایک اور تیر خود بھارتیوں کے سینے میں پیوست ہو گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 08, 2017 | 08:09 صبح

واشنگٹن (ویب ڈیسک) بھارت کی ایما پر امریکہ نے پٹھانکوٹ حملہ کے سلسلے میں مولانا مسعود اظہر اور ان کی تنظیم جیش محمد کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی لگانے کی اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کی جس کی چین نے سخت مخالفت کی ہے ۔

 بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی یہ قرارداد بھارت کی اس قرارداد کے حمایت میں لائی گئی جو مولانا مسعود اظہر پر پابندی

لگانے کیلئے بھارت نے دسمبر میں اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کی تھی جس کو چین نے بلاک کردیا تھا۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی طرف سے حمایت کے ساتھ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں مولانا مسعود اظہر اور ان کی تنظیم جیش محمد پر پابندی لگانے کی تجویز اقوام متحدہ کی منظوری کمیٹی کو بھجوائی گئی۔ واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان ’’مشاورت‘‘ کے بعد اس تجویز کو حتمی شکل دے دی گئی تھی جس میں جیش محمد کو مخصوص دہشت گرد تنظیم ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم چین نے رکاوٹ ڈال کر امریکہ کی مخالفت کی۔ چین کی طرف سے یہ اقدا م اس وقت اٹھایا گیا جب اس قرارداد کے منظور یا مسترد ہونے کی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے میں 10 دن باقی تھے۔ ’’ہولڈ‘‘ چھ ماہ کیلئے رہتا ہے اور مزید تین ماہ تک بڑھا جاسکتا ہے۔ اس مدت کے دوران یہ کسی بھی وقت ’’بلاک‘‘ میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح تجویز کا خاتمہ ہو جاتاہے۔ قرارداد کی منظوری کی صورت پاکستان سمیت تمام ممالک مولانا اظہر کے اثاثے منجمد اور سفری پابندی لگانے پر مجبور ہو جاتے۔ دوسری طرف بھارت چین کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ سے عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کی امریکی درخواست مسترد ہونے پرسیخ پا ہوگیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ نے کہا کہ بھارتی حکومت چین کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ سے عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کی امریکی درخواست بلاک کرنے کے معاملے پر بیجنگ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ہمیں مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے ہونے والی نئی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا ہے