ہم جنسیت نے آدمی کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا۔۔۔جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 11, 2017 | 21:45 شام

ڈبلن (مانیٹرنگ ڈیسک)سیاسی وجوہات کی بناءپر بیرون ملک جاکر پناہ کی درخواست کرنے والوں کے متعلق تو آپ نے سنا ہوگا لیکن شمالی آئرلینڈ میں ایک پاکستانی شخص نے ہم جنس پرستی کی بناءپر پناہ کی درخواست دے دی ہے، جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ اگر اسے پاکستان واپس بھیجا گیا تو لوگ اسے سنگسار کردیں گے۔ 
دی آئرش نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس شخص نے بیلفاسٹ ہائی کورٹ میں ایک مبینہ فتویٰ بھی پیش کیا گیا ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ اسے ہلاک کرنے والے کو روز آخرت فلاح نصیب ہوگی۔ برطانوی محکمہ داخلہ کی ج

انب سے اسے واپس بھیجنے کا حکم جاری کیا گیا تھا لیکن اس 35 سالہ شخص نے ہائیکورٹ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی، جس کے پہلے مرحلے میں اسے کامیابی حاصل ہوچکی ہے۔یہ شخص 2013ءمیں بیلفاسٹ پہنچا اور اپنی جنسیت کی بنا پر پناہ کی درخواست دی تھی۔ برطانوی محکمہ داخلہ نے 2016ءمیں اس کی درخوست رد کرتے ہوئے اسے واپس بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق راولپنڈی شہر سے 200 کلو میٹر دوری پر واقع ایک گاﺅں سے ہے۔ وہ شادی شدہ اور ایک بیٹے کا باپ ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جب اس کی ہم جنس پرستی کا انکشاف ہونے پر اسے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی گئیں تو وہ اپنی بیوی اور بچے کو چھوڑ کر شمالی آئر لینڈ پہنچ گیا۔ 
دو سال قبل اس کی درخواست رد کرتے ہوئے امیگریشن جج کا کہنا تھا کہ اس کے بیانات اور پس منظر سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ ہم جنس پرست ہے۔اس فیصلے کے بعد مذکورہ شخص نے نظر ثانی کی درخواست میں مزید ثبوت اور شواہد پیش کئے جن میں اردو زبان میں تحریر کیا گیا ایک خط بھی شامل تھا، جس میں لکھا تھا ”پورا گاﺅں اس دن کا انتظار کررہا ہے جب تم واپس آﺅ گے۔ اسی دن تمہیں مار دیا جائے گا۔“۔۔۔اس خط کے ملنے پر وہ شخص انتہائی خوفزدہ ہو چکا ہے اور آئرلینڈ رہنے کا خواہش مند ہے۔