ایسا تہوار جس میں ہر کوئی ازدواجی بندھن کی قید سے آزاد

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 17, 2016 | 19:29 شام

میکسیکو سٹی (شفق ڈیسک) کنواروں کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی طرح انکی شادی ہو جائے، مگر شادی کے کچھ ہی عرصہ بعد غیر شادی شدہ ہونے کی خواہش پھر سے من میں انگڑائیاں لینے لگتی ہے۔ ان کی شادی کی خواہش تو پوری ہو جاتی ہے مگر غیرشادی شدہ ہونے کی کبھی نہیں ہو پاتی۔ لیکن ٹھہریئے دنیا میں ایک جگہ ایسی ہے جہاں آپ کی یہ خواہش بھی پوری ہو سکتی ہے۔ یہ جگہ میکسیکو کا شہرشگوانی (Chaguani)ہے۔ میکسیکن اخبار دی سٹی پیپر بوگوٹا (The City Paper Bogota) کی رپورٹ کیمطابق اس شہر میں ہر سال مئی کے مہینے میں ایک تین روزہ ت

ہوار منایا جاتا ہے اور وہاں اس حوالے سے باقاعدہ قانون نافذ ہے کہ اس تہوار کے دوران کوئی بھی مقامی یا سیاحت کیلئے آنیوالا شخص خود کو شادی شدہ کہہ سکتا ہے نہ ہی کوئی ایسا لباس پہن سکتا ہے اور کوئی ایسا کام کرسکتا ہے جس سے وہ شادی شدہ لگے۔ ان دنوں میں وہاں لوگوں کے شادی کی انگوٹھی پہننے اور میاں بیوی کے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنے پر پابندی ہوتی ہے۔ حتیٰ کہ ان دنوں ہوٹلوں میں ڈبل بیڈ کے کمرے بک کروانا بھی ممنوع ہے۔ تہوار کے ان تین دنوں میں اس شہر میں شادی شدہ جوڑوں کی شادیاں قانونی طور پر ختم ہو جاتی ہیں اور وہ قانوناً غیرشادی شدہ بن جاتے ہیں۔ اس تہوار کا نام ڈیل سولٹرو (Del Soltero) ہے اور شگوانی میں یہ گزشتہ 44 سال سے منایا جا رہا ہے۔ اس تہوار میں لوگ پہلے گلیوں میں جلوس نکالتے ہیں اور پھر شہرکے مرکزی چوک میں ایک جشن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ گیت سنگیت اور رقص و سرود کی محفلیں سجتی ہیں۔ تہوار کے دنوں میں شگوانی میں موجود ہر شخص، مقامی یا سیاح، ہر وہ کام کر سکتا ہے جو کنوارے لوگ کرتے ہیں۔ اکثر لوگ اس تہوار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اجنبیوں سے عارضی تعلقات استوار کر لیتے ہیں۔ جن کا معمول کی شادی شدہ زندگی میں تصور نہیں کیا جا سکتا۔ مگر تہوار کے دنوں میں ہر کوئی ازدواجی بندھن کی قید سے آزاد تصور کیا جاتا ہے۔