میانی صاحب قبرستان اور قبضہ مافیا ۔۔۔ہائی کورٹ کی شدید برہمی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 07, 2017 | 10:16 صبح

لاہور (مانیٹرنگ) ہائی کورٹ نے میٹرو بس منصوبے کے لئے قبرستان میانی صاحب کی حاصل کی جانے والی اراضی کا معاوضہ ادا نہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر لاہور پر اظہار برہمی کرتے ہوئے میانی صاحب قبرستان کی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کے لئے پالیسی بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالتی حکم پر ڈپٹی کمشنر لاہور کیپٹن عثمان نے عدالت سے استدعا کی کہ میٹرو بس منصوبے کے لئے قبرستان میانی صاحب کی حاصل کی جانے والی اراضی کی قیمت ادائیگی کے لئے مزہد مہلت فراہم کی جائے، جس پر فاضل عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا بروقت پیسے

ادا نہ کئے توضلعی حکومت کے اکائونٹس منجمد کر دئیے جائیں گے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ لیسکو اور واپڈا نے قبرستان کی تیس سال تک استعمال کی جانے والی اراضی کا کرایہ چار کروڑ چالیس روپے کی رقم انٹرا کورٹ اپیل اور حکم امتناعی لینے کی بناء پر ادا نہیں کی۔ فاضل عدالت نے میانی صاحب قبرستان کے لئے بیالیس لاکھ روپے کی خریدی جانے والی مٹی کے معاملے کی تحقیقیات کرنے اور قبرستان کمیٹی کا گذشتہ تین برس کا آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے میانی صاحب قبرستان کی اراضی پر واپڈا سٹور بنانے کے خلاف لیسکو کا 4کروڑ88لاکھ 44ہزار کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم معطل کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے لیسکو کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی، عدالتی سماعت کے دوران لیسکو کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میانی صاحب قبرستان کی 1 کنال سے زائد ا راضی پرواپڈا سٹور نہیں بنایاگیا ۔عدالت نے واپڈا سٹورکی جگہ کو میانی قبرستان کی جگہ قرار نہیں دیا۔ لیسکو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سنگل بنچ نے واپڈا سٹور بنانے پر کرایہ میں لیسکو کی رقم منجمد کر دی جبکہ کرایہ کی آدھی رقم بھی جمع کرانے کا حکم دیا گیاہے ۔لیسکو کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیس ابھی زیر سماعت ہے حتمی فیصلہ نہیں ہوا جس پر عدالت سنگل بنچ کے لیسکو کی رقم منجمد کرنیکا حکم کالعدم قراردے ۔ جس پرعدالت نے سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے فریقین کونوٹس جاری کردیئے۔