اس نے آئینہ دیکهنا کیوں چهوڑ دیا۔۔۔۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 07, 2017 | 22:13 شام

وہ کتنی دیر سے آئینے کے سامنے کهڑی خود کو سنوار رہی تهی ،فنکشن میں وقت پر پہنچنا ضروری تها اس لئے میرے غصے کی انتہا نہ رہی, کیا وحشت هے؟آخر تم عورتوں کو سب سے منفرد نظر آنے کا جنون کیوں هے؟ اس لئے جناب تاکہ ان کے شوہر کی نگاہ کسی اور طرف نہ اٹهے ،بس جب دیکهے اپنی بیوی هی کو دیکهے ، بڑا اچها بہانہ هے ،اپنے ذوق کی تسکین کا ،کبهی یہ سوچاهے کہ وهاں کتنے نامحرم هوتے هیں میں غصے سے پهٹ پڑا ، تم میرے لئے نہیں ،دوسروں کے لئے خود کو سجاتی هو . )بس یہیں مجهہ سے غلطی هوگئی ،میں سوچے سمجهے بغیر بول گیا ا

س کی انا پر کاری ضرب لگی ،وہ ٹوٹ کر کر چی کرچی هو گئی آئینے میں خود کو غور سے دیکها،واش روم میں گئی اور منہ دهو کر باہر نکل آئی . چلئے دیر هو رہی هے ،چادر لپیٹتے هوئے مجهہ سےآگے آگے چلنے لگی. فنکشن سے واپسی پر کافی دیر هو گئی .میرا موڈ خراب تها .اس لئے سیدها کمرے میں چلا گیا ، رات کے پچهلے پہر پیاس کی شدت سے آنکھ کهل گئی ،پانی پینے کے لئے اٹها تو اس پر نظر پڑی ،شائد کچھ لکهتے لکهتے سو گئی تهی ،میں نے آهستہ سے ڈائری اٹها لی ،لکها تها، مرد کا بهروسہ جیتنا بہت مشکل هے ،اپنے آپ کو بڑی اذیتوں سے گزارنا پڑتا هے .پهر بهی پتہ نہیں چلتا ،کب کہا ں غلطی هو جاتی هے ،میں بهی اسی بهروسے کو لے کر اب تک چلتی رهی اور سمجهتی رهی کہ میرا سجنا سنورنا صرف عدیل کے لئے هے ،اور ان کی نظر پر صرف میرا حق هے ،ان کی محبت میں اتنی غرق رهی کہ کبهی کسی دوسری طرف دهیان هی نہ گیا لیکن یہ میری سب سے بڑی بهول تهی ،مرد اپنا ظرف وہیں آزماتے هیں جہاں انہیں ہارنے کا ڈر نہیں هوتا ،سوآج میں ہار گئی ،میں نے اپنا سب کچھ کهو دیا میرا مان ٹوٹ گیا میں نے غور سے اس کے چہرے کو دیکها آنسو گال پر خشک هو چکے تهے وہ معصوم چہرہ جسے میں بہت چاہتاتها آج کرب میں ڈوبا تها وہ ایسی بکهری کہ پهر میری لاکھ کوششوں اور معافیوں کے باوجود دوبارہ سمٹ نہ سکی گهر کے معمولات میں کوئی فرق نہ آیا وہ اپنی ذمہ داریاں اسی طرح نبهاتی رهی لیکن اس کے بعد ۔اس نے آئینہ دیکهنا چهوڑ دیا۔۔۔۔۔۔

نوٹ:اگر آپ بھی اپنا کوئی کالم،فیچر یا افسانہ ہماری ویب سائٹ پر چلوانا چاہتے ہیں تو اس ای ڈی پر میل کریں۔ای میل آئی ڈی ہے۔۔۔۔

bintehawa727@gmail.com

ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔