بھارت سے ناقابل یقین خبر: 10 سال بندروں کے درمیاں رہنے والی لڑکی اس وقت کہاں اور کس حال میں ہے ؟ اس خبر میں جانیے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اپریل 07, 2017 | 13:44 شام
لکھنؤ(ویب ڈیسک) بھارت میں پولیس ایک ایسی لڑکی کو شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو جنگل میں بندروں کے درمیان رہ رہی تھی۔ اس مقصد کے لیے پولیس گزشتہ برسوں کے دوران لا پتہ ہونے والے بچوں کا ریکارڈ چھان رہی ہے۔
بندروں کے ایک گروپ کے ساتھ رہنے والی اس لڑکی کی عمر دس تا بارہ برس بتائی جاتی ہے۔ لکھنئو سے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جب یہ لڑکی اس سال جنوری میں جنگل سے ملی تھی تو یہ بول نہیں سک
اُنہوں نے بتایا کہ علاج معالجے کے بعد اب یہ لڑکی عام انسانوں کی طرح چلنے پھرنے لگی ہے اور اب اپنے ہاتھوں سے کھانا کھانے لگی ہے:’’گو ابھی بھی وہ بول نہیں سکتی لیکن جو بھی اُسے بتایا جائے، اُسے سمجھ لیتی ہے اور مسکراتی بھی ہے۔‘‘
پولیس افسر دنیش ترپاٹھی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ کچھ لکڑہاروں نے جنگل میں بندروں کے ایک گروپ کے ساتھ رہنے والی اس لڑکی کو دیکھا تھا اور پھر پولیس کو اطلاع دی تھی:’’اُنہوں نے بتایا تھا کہ لڑکی برہنہ حالت میں تھی اور بندروں کے گروپ کے ساتھ بالکل مطمئن اور آسودہ تھی۔ اور جب ان لوگوں نے اس لڑکی کو بچانے کی کوشش کی تو بندروں نے ان لکڑہاروں کو بھاگ نکلنے پر مجبور کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ اس لڑکی کو بعد ازاں کٹارنیا گھاٹ کے جنگل سے ایک پولیس افسر نے جا کر بچایا۔ ترپاٹھی کے مطابق ’جب اُس پولیس افسر نے لڑکی کو اپنی طرف آنے کے لیے کہا تو بندروں نے اُس پر بھی حملہ کر دیا لیکن وہ کسی نہ کسی طرح سے لڑکی کو بچانے میں کامیاب ہو گیا۔ بندر پیچھے بھاگے مگر وہ افسر لڑکی کو اپنی پولیس کار میں ڈال کر تیزی سے وہاں سے نکل آیا‘۔اب پولیس یہ پتہ چلانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ لڑکی جنگل میں کیسے پہنچی اور یہ کہ اُس کے والدین کون ہیں۔ جب تک اُس کی شناخت نہیں ہو جاتی، اُسے نوعمروں کے ایک ہوسٹل میں رکھا جائےگا۔