مولانا کے لئے ترقی کے مزید دروازے کھل گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2017 | 19:09 شام

لاہور (مانیٹرنگ) وفاقی حکومت کو وزارت خارجہ میں قائم کشمیر ڈیسک کو ازسر نو تشکیل دینے کی تجویز، کشمیر کمیٹی میں بھی ردوبدل کی جائے گی ۔ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے وزیراعظم کو ازخود استعفیٰ پیش کئے جانے کا امکان جسکے بعد کشمیر کمیٹی کو بھی پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے مکمل کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی تنقید اور مطلوبہ بین الاقوامی توجہ حاصل نہ ہوسکنے کے باعث وزارت خارجہ میں قائم کشمیر امور کے ڈیسک کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور امکان ہے

اس حوالے سے اقدامات جلد وزیراعظم کی منظوری کے بعد اٹھائے جائیں گے ۔ ذرائع نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ حال ہی میں پاکستان افواج کے سپہ سلار کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہونے والے جنر(ر)راحیل شریف کو اس ضمن میں اہم کردار دیا جا رہا ہے اور کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو جس طرح دہشت گردی سے منسلک کرنے کی جو مذموم کوشش ہندوستان کی طرف سے کی جارہی ہے اسے کاﺅنٹر کرنے کے لیے راحیل شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں بالخصوص لاطینی امریکی ملک برازیل ،ارجنٹائن اور میکسیکو سمیت دنیا کے طاقتور ممالک اور ایشیا ئی ملکوں میں بھی انہیں صاحبان اقتدار تک رسائی حاصل ہے۔ حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ ان فیصلوں کی توثیق لازمی طور پرقومی اسمبلی سے کروائی جائے۔ تاکہ بعدازاں اس پر اعتراضات سے بچا جاسکے کیونکہ حکومتی ذمہ داران کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی ابہام نہیں چاہتے۔اسی طرح ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کو ایک بار پھر کشمیر کمیٹی کی بھی ازسرتشکیل نو کا بھی مشورہ دیا جارہا ہے جس کے نئے چیئرمین کشمیر کمیٹی کے ساتھ ساتھ نئے ارکان کا نتخاب کیا جائے گا جبکہ وزیراعظم پاکستان چاہتے ہیں کہ کشمیر کمیٹی کے موجودہ چیرمین مولانا فضل الرحمن ازخود استفعیٰ دیں جس کے بعد تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل قومی اسمبلی کیپارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق میں بھی ارکان نے سیکرٹری خارجہ سے مسئلہ کشمیر اور کشمیر کمیٹی کے بارے سخت سوالات کئے اور کشمیر میں ہندوستانی فوج کی طرف سے کشمیریوں کے انسانی حقوق پامال کئے جانے کے باوجود وزارت خارجہ کی ناکامی پر سخت احتجاج کیا گیا اور وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری ذوالفقار گردیزی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وزارت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر بین الاقوامی برادری کی طرف سے مطلوبہ ردعمل نہیں آسکا۔ایک تجویز یہ بھی ہے کہ مولانا کو اسلامی فوج میں مذہبی تربیت کے حوالے سے کردار دیدیا جائے۔