منی لانڈرنگ کیس:سکاٹ لینڈ یارڈ نے برطانوی انصاف کے چہرے پر کالک مل دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 13, 2016 | 17:53 شام

 

لندن: (مانیٹرنگ)چرچل کے انصاف کے حوالے سے شہرت رکھنے والے ملک میں اںصف کے چہرے پر سکاٹ لینڈ یارڈ نے کالک مل دی ،ثبوتوں کے باوجود الطاف کا پاکستان کے خلاف استعمال جاری رکھنے کے لئے سکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایم کیو ایم کے بانی کے ساتھ ساتھ محمد انور اور سرفراز مرچنٹ کے خلاف بھی مزید کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ منی لانڈرنگ کیس شہادتیں ناکافی ہونے کے سبب کراؤن پراسیکیوشن کے کہنے پر ختم کیا گیا۔ کراؤن پراسیکیوشن کی جانب سے سکاٹ لینڈ یارڈ کو بتا

یا گیا تھا کہ دوران تفتیش رقم کی غیر قانونی منتقلی ثابت نہیں ہو سکی۔ ناکافی ثبوت ہونے کے باعث کیس ثابت کرنا مشکل ہوگا۔ کراؤن پراسیکیوشن کے اس موقف کے بعد لندن پولیس نے مقدمہ ختم کر دیا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ کے اعلامیے کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران اٹھائیس افراد کے انٹرویو کئے گئے۔ ساؤتھ اور نارتھ لندن کی نو پراپرٹیز کی تلاشی بھی لی گئی۔

 مئی 2013ء میں عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے دوران لندن پولیس نے بانی ایم کیو ایم کے گھر پر چھاپہ مارکر لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے تھے۔ 11 جولائی 2013ء کو متحدہ بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ 6 دسمبر 2013ء کو منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں مغربی لندن سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا، جنہیں تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ 30 جنوری 2014ء کو میٹروپولیٹن پولیس نے ایم کیو ایم کے کئی بینک اکاؤنٹ بند کرکے ٹیکس نہ دینے کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دیں۔ 2 مارچ 2014ء ایم کیو ایم لندن کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے رکن انبساط ملک کو منی لانڈرنگ کیس میں 21 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ 3 جون 2014ء متحدہ بانی کے گھر چھاپہ مار کر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ 7 جون 2014ء ایم کیو ایم کے بانی کو تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ جولائی 2014ء میں ضمانت میں پہلی مرتبہ توسیع کر دی گئی۔ دسمبر 2014ء میں ضمانت میں دوسری مرتبہ توسیع کی گئی جبکہ 14 اپریل 2015ء کو ضمانت میں تیسری مرتبہ توسیع کی گئی۔ جولائی 2016ء میں چوتھی بار توسیع کی گئی اور 13 اکتوبر 2016ء کو برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس نے ثبوتوں کو ناکافی قراردیتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔
چودھری نثار نے بانی متحدہ کی بریت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کہتے ہیں وہ کیسز کی سختی سے پیروی کرتے رہیں گے۔ چودھری نثار نے نائن زیرو کے قریب سے ملے ہتھیاروں اور لندن میں بانی متحدہ کے گھر سے ملی اسلحے کی فہرست میں مماثلت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر ادارے عزیز آباد سے ملنے والے ہتھیاروں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ تحقیقات کے بعد سب کو اعتماد میں لیا جائے گا۔