مسلمانوں کے خلیفہ معتصم باللہ کی بیوی نے ہلاکو خان سے اپنی عصمت بچانے کے لیے کیا حیران کن طریقہ استعمال کیا تھا ؟پڑھیے اس تاریخی واقعہ میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 18, 2016 | 09:32 صبح

لاہور(ویب ڈیسک)شیخ الاسلام تاج الدین سبکیؒ نے طبقاتِ شافعہہ میں  فتنہ تاتار کے ہلاکت خیز  واقعات لکھنے کے بعد آخر میں  لکھا ہے کہ خاص بغداد شہر میں ایک کروڑ آٹھ لاکھ افراد خلیفہ وقت معتصم باللہ سمیت قتل کئے گئے۔ امیر المومنین کے شہید کرنے کے بعد تاتاریوں کے امیر ہلاکو خان نے ان کی زوجہ محترمہ کو بدنیتی کے ساتھ اپنے پاس بلانا چاہا اس باغیرت عفیفہ نے تحفظ عصمت کے لئے ایک عجیب تدبیرکی اس نے پہلے تو ہلاکو خان کے پاس کچھ تحائف اور جواہرات بھیجے تاکہ اگر اس کے بلانے سے مقصود زیورات ا

ور جواہرہوں تووہ ان پر قناعت کرلے نیز اسےیہ محسوس نہ ہوکہ امیرالمومنین کی بیوی اس کے پاس آنے سے گریز کرتی ہے۔

مگرتحفے اور جواہرلینے کے بعد بھی جب اس عفیفہ کو یہ محسوس ہوا کہ وہ اپنی بدنیتی سے باز نہیں آیا اور خلیفہ کی زوجہ کو بلانے پر ہی مصرہے تواس نے اپنی کنیزکوسمجھایا کہ میں تجھے ساتھ لے کر ہلاکوخان کے پاس چلوں گی اور امیرالمومنین کی تلوار بھی ساتھ ہوگی میں ہلاکوخان سے یہ کہوں گی کہ امیرالمومنین کی تلوار میں یہ عجیب خاصیت ہے کہ امیرالمومنین کے علاوہ کوئی دوسرا آدمی اس سے کتنا ہی زوردار وارکرے ےہ تلوار کسی کونہیں کاٹتی اور اس کا مشاہدہ کرانے کے لئے میں تجھ پر (کنیزپر) تلوار اٹھاوں گی تو تُو اس وقت گھبرا کر واویلا شروع کر دینا اس وقت میں تجھ سے کہوں گی کہ تو گھبراتی کیوں ہے؟ کیا تجھے معلوم نہیں ہے یہ امیرالمومنین کی تلوار ہے جوان کے ہاتھ کے علاوہ کسی کو نقصان نہیں پہنچاتی اگر تو گھبراتی ہے تو یہ تلوار پکڑ اورمجھ پرحملہ کر، اس وقت تو تلوار میرے ہاتھ سے لے کر پوری طاقت سے اس طرح مجھ پرضرب لگانا کہ میں قتل ہو جاوں اور ہلاکوخان اپنے ناپاک ارادے میں کامیاب نہ ہوسکے

امیرالمومنین کی بیوی اپنی کنیز سے بات چیت کر کے ہلاکوخان کے پاس پہنچی اور امیرالمومنین کی تلوار اس کے سامنے رکھ کر اس کی مفروضہ خصوصیت بیان کی اور کہا کہ میں بادشاہ کے سامنے اس کنیز پر اس کا تجربہ کرکے دکھلاوں گی تلوارکے اٹھاتے ہی طے شدہ بات کے مطابق کنیز نے چلانا شروع کردیا زوجہ خلیفہ نے ملامت کی کہ تجھ کو اس تلوار کی خصوصیت معلوم ہے تو پھرگھبراتی کیوں ہے؟ یہ تلوار لے اور مجھ پر اس کا وارکر، کنیز نے تلوار ہاتھ میں لی اور خلیفہ کی بیوی کے دو ٹکڑے کر دئیے، اس وقت ہلاکو کو معلوم ہوا کہ اس پاکباز عورت نے اپنی عزت اور عصمت کو داغداری سے بچانے کی خاطر یہ اقدام کیا ہے۔(شیر سلطان ملک)