ایم کیو ایم کا ایک اور ڈرامہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 02, 2016 | 06:39 صبح

متحدہ کا پاکستانیوں کو بیوقوف بنانے کا ایک اور ڈرامہ، لندن اور پاکستان گروپ دستو گریبان نظر آنے لگے ۔فاروق ستار کی بنیادی رکنیت منسوخ کردی۔لندن سے کہا گیا ہے کہ متحدہ کے کنوینیر ندیم نصرت ہیں۔ارکان پارلیمنٹ کو ایک بار لندن ایم کیو ایم نے مستعفی ہونے پر زور دیا ہے.ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت نے کہا ہے کہ اظہار لاتعلقی کرنے والے معافی جمع کراکے بانی ایم کیو ایم سے آملیں۔ ایم کیو ایم کے تمام رہنماﺅں سے یہ آخری اپیل ہے۔ غلطیوں کی اصلاح کرلیں اور بانی ایم کیو ایم کے قافلے میں واپس آجائیں۔ م
جھے یا لندن رابطہ کمیٹی کے ارکان کو اپنے پیغام اور خیالات سے آگاہ کریں۔ ایسی جگہوں پر نہ جائیں جہاں بانی ایم کیو ایم کے خلاف باتیں ہوں۔۔متحدہ کے اندر کے حلقے ایم کیو ایم لندن اور پاکستان اور فاروق ستار کی ایم کیو ایم کے ساز باز کی تصدیق کرتے ہیں ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کنونئر ، خالد مقبول صدیقی کو ڈپٹی کنونئر بنا دیا۔ عبدالوسیم، کشورہ زہرہ، فیصل سبزواری بھی رابطہ کمیٹی میں شامل کرلئے گئے ۔ حیدر عباس رضوی پہلے ہی رابطہ کمیٹی کے رکن ہیں۔ عامر خان رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنونئر اور کیف الوریٰ، نسرین جلیل ڈپٹی کنونئر بنائے گئے ہیں۔ حیدر امام رضوی، جاوید میر اور مومن خان ریسرچ اینڈ ایڈوائزری سیل کے رکن ہوں گے۔ اشرف کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور اکرم کو بدعنوانی پر خارج کیا۔رابطہ کمیٹی کے دو ارکان کو تنظیم کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا۔ متحدہ پاکستان کے فیصلے پر متحدہ قومی موومنٹ لندن کے مصطفیٰ عزیزآبادی، قاسم علی رضا، واسع جلیل اور محمد اشفاق نے ایک مشترکا بیان جاری کیا ہے، جس میں فاروق ستار کی بنیادی رکنیت خارج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پارٹی میں منتخب کنوینر ندیم نصرت کے سوا کوئی نہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار پرباربار غداری کا اعادہ کرنے پرخارج کیا گیا، فاروق ستار،تنظیمی ودیگر امور پر فیصلے عوام پر تھوپنے کا اختیار نہیں رکھتے،وہ اب ایم کیوایم کی جانب سے متعین کردہ پارلیمانی لیڈر نہیں رہے۔اعلامیہ کے مطابق ایم کیو ایم شہیدوں کی قربانیوں کا پاس رکھنے والے ارکان اسمبلی فوری استعفیٰ دیدیں، کارکنان وعوام ندیم نصرت کے ہراس بیان پریقین کریں جس کی توثیق بانی کرچکے ہوں۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ارکان اسمبلی ایم کیو ایم پارٹی پالیسی کے خلاف اقدامات پراستعفیٰ دینے میں آزاد ہیں۔متحدہ استعفوں کا مطالبہ کررہی ہے مگر بابر غوری جیسے کئی ان کے قریب ہیں انہوں نے بھیاستعفیٰ نہیں دیا۔تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ یہ سب الطاف کے اشتعال انگیز بیانات سے پاکستانیوں کی توجہ ہٹانے کی ڈرامہ بازی ہے۔الطاف کے ٹارگٹ کلرز کا سامنا کرنے کی فاروق ستار جیسے لوگوں میں ہمت ہی نہیں ہے۔