متحدہ کے گروپوں میں شہدا کی وارث پر گھمسان کا رن

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 16, 2016 | 17:22 شام

کراچی (مانیٹرنگ) عزیزآباد میں واقع شہدائے یادگار پر ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے شدید نعرے بازی کے بعد پولیس نے قائد ایم کیو ایم کے حق میں نعرے لگانے والے 7 کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی بغیر حاضری دیے پی آئی بی روانہ ہو گئی۔

میئر کراچی وسیم اختر کو آخری مقدمے میں ضمانت ملنے کے بعد سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ ایک ریلی کی صورت مزارِ قائد پہنچے

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سب سے پہلے خواجہ اظہار الحسن شہدائے یادگار پہنچے لیکن وہاں پہلے سے موجود ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کی بڑی تعداد نے قائد ایم کیو ایم کے حق میں نعرے لگانا شروع کردیے جس کے بعد خواجہ اظہار الحسن وہاں سے چلے گئے تا ہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایم کیو ایم لندن کے 7 کارکنان کو گرفتار کر کے عزیز آباد پولیس تھانے منتقل کردیا۔

بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے شہدائے یادگار پر حاضری دیے بغیر پی آئی بی میں واقع عارضی دفتر روانہ ہو گئے جہاں وسیم اختر اور دیگر رہنما میڈیا سے بات چیت کریں گے۔