محبت ہو چکی پوری چلو اب کپڑے پہنو۔۔۔۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 11, 2017 | 18:52 شام

جب شادی کیئے بنا لڑکوں کو سب کچھ مل رھا ھے تو لڑکیوں سے شادی کون کرے گا۔

پہلا منظر : بناو سنگھار کے بعد شیشے کے سامنے وہ بیٹھی سوچ رھی تھی کہ کچھ بھی ھوجائے لیکن عمران اسکو دھوکہ نہیں دے سکتا ، اسے "عمران" کی محبت پر یقین تھا ۔

آج میں آخری بار اس سے ملونگی اور کہہ دونگی کہ کچھ بھی ھوجائے لیکن اپنے گھر والوں کو ھمارے گھر رشتے کے لیے بھیج دیں۔ "

اماں میں نادیہ کے گھر جارہی ھوں ھوسکتا ھے آنے میں لیٹ ھوجاوں"

گھر والوں سے نادیہ کے گھر کا جھوٹ کہہ

کر وہ "عمران" سے ملنے جارہی تھی اور یہ کوئی پہلی بار نہیں تھا،

دوسرا منظر : دونوں ایک بیڈ میں کمبل اوڑھے ہوئے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے لیٹے ہوئے تھے

" اب اور انتظار نہیں ھوتا عمران آج فیصلہ کرنا ھے کہ کب گھر والوں کو بھیج رہے ہو۔ہمارے گھر رشتے کے لیے"

" کیا مطلب " عمران" نے چونک کر کہا

" مطلب یہ کہ ھماری شادی کی بات کرنے آپکے گھر والے کب آرھے ھیں "اس نے حیران ھوکر کہا

" ھاھاھاھاھا "عمران"نے ایک لمبا قہقہ لگاتے ہوئے آسمان کی طرف منہ اٹھایا اور کہا " جو لڑکی آج گھر والوں کو جھوٹ بول کر میرے پاس آکر میرے بیڈ پر میرے ساتھ لیٹ سکتی ہے جھوٹ بول کر اپنا سب مجھے سونپ سکتی ہے کل کو وہ شادی کے بعد مجھ سے جھوٹ بول کر کسی اور یار سے بھی ملنے جا سکتی ھے۔

اپنے کپڑے پہنو اپنا سامان اٹھاو اور شادی کے لیے کوئی اور ۔عقل کا اندھا ڈھونڈ لو "

میں تو تم سے شادی نہیں کرو گا۔۔۔۔۔۔۔۔

نوٹ:اگر آپ بھی اپنا کوئی کالم،فیچر یا افسانہ ہماری ویب سائٹ پر چلوانا چاہتے ہیں تو اس ای ڈی پر میل کریں۔ای میل آئی ڈی ہے۔۔۔۔

bintehawa727@gmail.com

ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔