مولانا پھر امید سے ہو گئے!

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 05, 2022 | 18:42 شام

یہ خیر پہلی بار نہیں ہوئے، جب سے عمران خان وزیر اعظم بنے ہیں مولانا فضل الرحمن، اس اڑھائی پون تین سال کے عرصے میں کئی بار امید سے ہوئے ہیں کہ عمران خان اب گئے کہ ابھی گئے۔ کئی بار تو انہوں نے عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے اپنی طرف سے فول پروف منصوبہ بندی بھی کی، جس میں لانگ مارچ اور دھرنا شامل تھا اور پھر پی ڈی ایم بھی بنائی جس میں عمران خان کے دشمنوں کو اکٹھا کیا، جب کچھ بات بنتی نظر آنے لگی تو زرداری صاحب کو ان کی پارٹی سمیت پی ڈی ایم سے دودھ سے مکھی کی طرح نکال دیا، یا وہ خود کبوتر کی طرح ص
یاد کے ہاتھوں سے نکل گئے۔ اب مولانا نے مورخہ 2مارچ کو دوپہر بارہ بجے کہا ہے کہ عدم اعتماد پر48گھنٹے ہیں۔ خوشخبری آئے گی۔ ہمارا ہوم ورک مکمل ہے۔ کامیابی سو فیصد یقینی ہے۔ مولانا پھر امید سے ہوگئے،4مارچ کی شام تک دیکھنا تھا کہ مولانا کیا سانپ نکالیں گے۔