ممبئی میں کڑے پہرے میں ممبئی حملوں کی 8ویں برسی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 26, 2016 | 15:34 شام

ممبئی(مانیٹرنگ)فلموں کے شہر بالی وڈ کے ہیڈ کوارٹر میں ممبئی میں دہشت گردانہ حملے کی آج آٹھویں بر سی  منائی گئی ۔جس کے دوران ایک جانب جہاں اہلیان ممبئی  مرنیواں کوخراج عقیدت پیش کیا وہیں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس نے  مرنیوالے پولس والوں کی یاد گار پر پھول نچھاور کرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا ۔جنوبی ممبئی کے پولس جم خانہ کے باہر تعمیر شدہ یاد گار پر خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں گورنر ودیا ساگر راؤ ،وزیر اعلیٰ فڈنویس

،شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے ،اعلیٰ پولس افسران ،مرنیوالے پولس والوں کے اہل خانہ کے علاوہ دیگر افراد نے شرکت کی ۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے آنجہانی پولس والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ممبئی کو محفوظ رکھا تھا ۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ محکمہ پولس کو تمام جدید آلات سے لیس کیا جائے گا تاکہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقابلہ مؤثر انداز میں کیا جاسکے ۔اسی دررمیان گرگام چوپاٹی پر بھی 26/11شہید پولس والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا،جس کے دوران نوجوان شیو سینا لیڈر آدیتہ ٹھاکرے نے آنجہانی پولس افسر تکا رام امبلے کے مجسمہ پرگلہا ئے عقیدت پیش کیے ۔ان حملوں کی برسی کے پیش نظر ممبئی میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے اور کل رات سے ہی مختلف مقامات پر پولس نے ناکہ بندی کر رکھی تھی ۔

مرکزی وزیر پی یوش گوئل نے بھی دیشت گردانہ حملے کا شکار ہوئی تاج محل ہوٹل کے مقابل خراج عقیدت کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی اور  آنجہانیوں کو خراج عقدیت پیش کیا۔دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کی رہائی کے لئے کوشاں اور انہیں مفت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سر براہ گلزار اعظمی نے اس موقع پر کہا کہ ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کا مقابلہ اہلیان ممبئی نے کیا تھا اور اس میں سبھی قوم کے افراد متاثرین میں شامل تھے لیکن قابل مبارکباد  ہیں ممبئی کے لوگ جنہوں نے ان دہشت گردانہ حملوں کے بعد بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو برقرار رکھا ۔]

انہوں نے دہشت گردی کی آڑ میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی عالمی سازش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مذہب میں جانوروں سے بھی حسن سلوک کی ہدایت دی گئی ہے تو بھلا انسانوں کو قتل کرنے کا یہ مذہب کیسے درس دے سکتا ہے ۔اس موقع پر کانگریس رکن اسمبلی امین پٹیل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔اور کہا کہ اسلام نے ہمیشہ سے دہشت گردی کی مخالفت کی ہے نیز ہمارے مذہب میں جو حسن سلوک کی ہدایات دی گئی ہیں وہ دیگر مذاہب کے مقابلے میں سب سے زیادہ بہترین ہے ۔