آرمی چیف جا رہے ہیں یا نہیں؟ نواز شریف اور راحیل شریف کے تعلقات کی نوعیت کیا ہے ؟ اگلے الیکشن کون جیتے گا؟پرویز مشرف نے پوری قوم کو آئینہ دکھا دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 21, 2016 | 05:48 صبح

دبئی (ویب ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وطن واپسی سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا‘ 2018ء کے انتخابات میں بھرپور شرکت کروں گا‘ نوازشریف کے کسی آرمی چیف سے تعلقات اچھے نہیں رہے‘ جنرل راحیل شریف کے ساتھ بھی نوازشریف کے تعلقات زبردست نہیں اب دیر ہوچکی ہے‘ آرمی چیف کو توسیع نہیں ملے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ متحدہ کے بانی کا کردار پاکستانی سیاست سے ختم ہو چکا ہے۔ ایم کیو ایم کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔ ایم کیو ایم کا کردار ختم ہو چکا ہے&lsqu

o; مہاجر کمیونٹی رہ گئی ہے۔ متحدہ صرف اربن سندھ کی پارٹی ہے صرف اربن سندھ کی سیاست مجھ پر سوٹ نہیں کرتی۔ ایم کیو ایم کا نام اسٹیبلشمنٹ کو بھی قبول نہیں‘ مہاجر کمیونٹی تیسری سیاسی قوت بنے گی‘ میں مہاجر نام کے خلاف ہوں‘ مہاجر کی بجائے پاکستانی کہلوانا چاہئے‘ کراچی کے کاموں کا کریڈٹ لوگ مجھے دیتے ہیں۔ نائن الیون کے بعد ایکشن کرنا بالکل ٹھیک تھا۔ ایکشن نہ ہوتا تو پتہ نہیں پاکستان ہوتا یا نہیں، اس وقت کے چیف جسٹس سوموٹو لے لیکر کیا کر رہے تھے، میں نے محدود مدت کیلئے ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ تحریک انصاف نے 2013ء میں یوتھ کو متاثر کیا۔ اب تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی آئی ہے‘ 2 نومبر کے احتجاج نے پی ٹی آئی کو سب سے بڑا نقصان پہنچایا‘ پانامہ لیکس کا کچھ نتیجہ نہ نکلا تو عمران خان کو مزید نقصان ہو گا۔ تین بار اقتدار میں آنے والی مسلم لیگ (ن) نے عوام کو خوشحالی نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہی کچھ چلتا رہا تو آئندہ بھی مسلم لیگ (ن) جیت سکتی ہے۔ کالاباغ ملک کیلئے ضروری ہے۔ 2007ء میں سمجھ رہا تھا کہ (ق) لیگ جیتے گی۔ (ق) لیگ جیت جاتی تو ہم کالاباغ ڈیم بنا دیتے۔ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو خود اجاگر کیا ہے‘ ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے۔