نیک اور صالح مردوں کو تو جنت میں حوریں ملیں گی مگر نیک اور پاکباز عورتوں و کنواری لڑکیوں کے لیے کیا انعام ہے؟ اس خبر میں جانیے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع فروری 25, 2017 | 13:22 شام
کویت سٹی(ویب ڈیسک) بہت سی مسلمان لڑکیاں اکثر یہ سوال اٹھاتی ہیں کہ مردوں کو تو جنت میں ستر حوریں ملیں گی لیکن وہ لڑکیاں جن کی شادیاں نہ ہوسکیں انہیں جنت میں جا کر کیا ملے گا یا پھرشادی ہوئی توتھی لیکن شوہر جنتی نہ ہوسکا تو اس کیساتھ کیا سلوک ہوگا ۔ ایسی لڑکیاں عموماً اپنے اس رتبہ اور اللہ کی عنایات سے غافل ہیں جو انہیں جنت میں عطا ہوگا حالانکہ اللہ کا وعدہ ہے کہ انکی شادیاں انکی پسند سے ہوں گی۔
اس حوالے سے کویت کے عالم دین شیخ محمد صالح المنجد نے کویت سے شائع ہونے والے ایک میگزین مصباح میں لکھا ہے کہ اللہ کریم انہیں اجازت دیں گے کہ وہ اپنی مرضی سے جس جنتی مرد سے شادی کرنا چاہیں،انہیں اسکی اجازت ہوگی۔انہوں نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے
’’جس چیز کوتمہارا جی چاہے اورجوکچھ تم مانگو سب تمہارے لیے (جنت میں موجود)ہے ‘‘۔ (الاعراف: 31) جبکہ دوسری جگہ ارشادہے :’’اوران کے جی جس چیز کی خواہش کریں اورجس سے ان کی آنکھیں لذت پائیں ‘ سب وہاں ہوگا اورتم اس میں ہمیشہ رہوگے ‘‘۔ (الزخرف71)
لہذا اگر عورت جنتی ہوگی اوراس نے دنیامیں شادی نہیں کی تھی یا شادی تو کی تھی لیکن شوہرجنت میں داخل نہ ہوسکا تو ایسی عورتوں کی شادی ان کی خواہش کے مطابق ان جنتی مردوں سے کرادی جائے گی جن کی بیویاں جنت میں نہ جاسکی تھیں یا جنہوں نے دنیا میں شادی نہیں کی تھی، ان کے پاس حوریں تو ہوں گی ہی ، اسی طرح ان کی چاہت سے دنیاکی عورتوں سے بھی ان کی شادیاں کرا دی جائیں گی۔ اس طرح جن عورتوں کے پاس دنیاوی شوہر نہ ہوں گے ان کی خواہش کے مطابق جنت میں ان کی شادیا ں کرادی جائیں گی۔(ش س م)