وفاقی وزیررانا تنویر نے درباری نہ ہونے کا ثبوت دےدیا،راز فاش کردیا۔۔۔ تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 04, 2017 | 12:09 شام

لاہور(مانیٹرنگ رپورٹ)پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و تحقیق کی عالمی رینکنگ میں وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کے بقول ستاسیویں نمبر پر ہے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں رانا تنویر حسین نے نہایت سچائی کے ساتھ اپنا دل کھول کے رکھ دیا۔

انھوں نے بتایا کہ دو ہزار آٹھ کے بعد سے عملاً سائنٹفک ریسرچ کی مد میں مختص بجٹ میں بڑھوتری کے بجائے کمی ہو رہی ہے۔ لہذا باصلاحیت لوگ دل برداشتہ ہو کر یا تو اپنا روزگاری شعبہ بدل رہے ہیں

یا پھر اپنے مستقبل کا سوچ کر بیرونِ ملک جا رہے ہیں.بقول رانا صاحب وفاقی وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی سرکاری ترجیحات میں نچلے پائیدان پر ہے۔اس وزارت کو اپنے اخراجات اور توانائی، آبی وسائل اور سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل تحقیق کے لیے کام کرنے والے سولہ اداروں کے لیے جو بجٹ دیا جاتا ہے وہ کل قومی بجٹ کا صفر اعشاریہ انتیس فیصد ہے۔اس موقع پر سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ عثمان سیف اللہ نے حساب کتاب لگا کر بتایا کہ یہ بجٹ تو میٹرو بس کے ایک کلو میٹر پر آنے والے اخراجات سے بھی کم ہے۔واضح رہے کہ اس بات کا انکشاف ممتاز صحافی و دانشور وسعت اللہ خان نے اپنے کالم “تحقیقی فضولیات سے پرہیز علاج سے بہتر ہے” میں کیا ہے.