وکٹ گرانے کی پی ٹی آئی کی خواہش خاک میں مل گئی،خواجہ آصف کا کلہ قائم

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 10, 2016 | 14:04 شام

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ) سپریم کورٹ نے این اے 110 میں پی ٹی آئی کے خواجہ آصف پر دھاندلی کے الزامات مسترد کر دیے ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کی اپیل خارج کر دی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی ریکارڈ محفوظ بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریکارڈ خراب یا ضائع ہو جائے تو جیتا ہوا امیدوار ذمہ دار نہیں ہو سکتا ۔

فیصلے کے بعد خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو

میں کہا کہ فیصلہ نادرا کی بھجوائی گئی رپورٹ پر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ نکال دیے جاتے تو بھی خواجہ آصف جیت رہے تھے ۔ عدالت عظمٰی حلقہ این اے 110 کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی ۔

دوسری جانب خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے سیالکوٹ کے عوام کے فیصلے کی تائید کر دی ۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی چار حلقوں کی دوبارہ گنتی کی لڑائی چوتھے حلقے میں کامیاب نہ ہو پائی ۔

این اے 125 لاہور میں پی ٹی آئی امیدوار حامد خان نے دھاندلی کا مقدمہ لڑا ، الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ لیگی امیدوار خواجہ سعد رفیق کے خلاف آیا جس پر اپیل زیرسماعت ہے ۔

این اے 122 لاہور میں دوسرا متنازعہ حلقہ ٹھہرا ، یہاں بھی عدالتی جنگ پی ٹی آئی نے جیتی لیکن دوبارہ الیکشن میں بھی لیگی امیدوار ایاز صادق فاتح ٹھہرے ۔

این اے 154 لودھراں میں دوبارہ انتخابات پر دونوں امیدوار راضی ہو گئے ، جس کے بعد اس نشست پر پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین منتخب ہوئے ۔

این اے 110 سیالکوٹ میں  فیصلہ  خواجہ آصف کے حق میں آیا، پی ٹی آئی امیدوار عثمان ڈار دھاندلی ثابت نہ کر سکے۔

چار حلقوں میں سے دو حلقے مسلم لیگ ن کو واپس مل گئے ، ایک نشست پی ٹی آئی کے حصے میں آئی جبکہ  خواجہ سعد رفیق کا حلقہ سپریمکورٹ کے سٹے پر چل رہا ہے یاد رہے کہ عمران خان کی سربراہی میں اآج ہی پی ٹی آئی نے فیصلہ تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔