قومی اسمبلی میں گھمسان کا رن

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2017 | 17:49 شام

اسلام آباد: (مانیٹرنگ) قومی اسمبلی کے ایوان میں ارکان باہم دست و گریبان ہو گئے۔ پاناما کا ہنگامہ عدالت سے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا تو ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور لڑائی مار کٹائی بھی۔ تحریک انصاف اور حکومتی ارکان گتھم گتھا ہو گئے۔

شاہ محمود قریشی نے تقریر کے دوران نعرے لگوائے تو پھڈا پڑ گیا۔ پی ٹی آئی والوں نے آوازے لگائے توحکومتی بینچوں سے بھی ویسے ہی جواب آئے۔

خواجہ آصف کی تقریر کے دوران بھی شور شرابا جاری رہا تو شاہد خاقان عباسی شاہ محمود قریشی کے پاس پہنچ گئے۔ مراد سعی

د اور امجد علی خان ان سے الجھ پڑے۔

ایوان مچھلی بازار بنا تو بات باتوں سے نکل کر ہاتھوں تک پہنچ گئی۔ پھر مکے بھی چلے اور گھونسے بھی۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی مدمقابل آئیں تو جمشید دستی اور امجد نیازی جلتی پر تیل ڈالتے رہے۔

شہر یار آفریدی بیچ بچاؤ کراتے ہوئے پٹ گئے۔ مراد سعید نے مکے برسائے۔ دوسرے ارکان نے بھی ہاتھ خوب گرمائے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے ارکان کو چھڑانے کی کوشش کی۔ سپیکر کو کارروائی پندرہ منٹ کیلئے ملتوی بھی کرنا پڑی۔ بعد ازاں سپیکر کی جانب سے وزیر اعظم کیخلاف تحریک استحقاق پر فیصلہ دو دن کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔

سپیکر کہتے ہیں واقعے کی ویڈیو منگوا لی، دیکھیں گے کیا حکمت عملی بنائی جائے۔ سپیکر ایاز صادق کہتے ہیں کہ جو کچھ ہوا یہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔