پاکستان میں عذاب الٰہی کثرت سے کیوں نازل ہو رہے ہیں ؟ قومی اسمبلی کی خاتون رکن اسمبلی نے انکشاف کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 21, 2017 | 04:36 صبح

لاہور (ویب ڈیسک) جماعت اسلامی کے رکن صاحبزادہ طارق اللہ نے بدھ کو قومی اسمبلی میں قرار پیش کی ہے کہ ملک میں ہفتہ وار تعطیل جمعہ کو مقرر کی جائے۔ جماعت اسلامی کی خاتون رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے انکشاف کیا کہ ملک میں صرف کاروباری طبقہ جمعہ کی چھٹی کامخالف ہے جبکہ جمعہ کی چھٹی نہ ہونے سے ملک میں آفات نازل ہورہی ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ج

ماعت اسلامی کے اراکین کو قرآن پاک یاد دلاتے ہوئے کہا کہ جمعہ کی نماز چھٹی کے بغیر بھی پڑھی جاسکتی ہے، اسلام میں چھٹی کا حکم نہیں ہے، اس کے برعکس قرآن میں جمعہ کی نماز کے بعد اللہ کے فضل کی تلاش کرنے کا حکم ہے۔

’عراک بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کی نماز سے فارغ ہو کر لوٹ کر مسجد کے دروازے پر کھڑے ہو جاتے اور یہ دعا پڑھتے (ترجمہ) یعنی اے اللہ میں نے تیری آواز پر حاضری دی اور تیری فرض کردہ نماز ادا کی پھر تیرے حکم کے مطابق اس مجمع سے اٹھ آیا، اب تو مجھے اپنا فضل نصیب فرما تو سب سے بہتر روزی رساں ہے (ابن ابی حاتم) اس آیت کو پیش نظر رکھ کر بعض سلف صالحین نے فرمایا ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن نماز جمعہ کے بعد خرید و فروخت کرے اسے اللہ تعالیٰ ستر حصے زیادہ برکت دے گا‘۔

یعنی تفسیر ابن کثیر کے مطابق تو جمعے کے دن تو تجارت اور کاروبار کرنے کا اجر دوسرے دنوں سے کہیں زیادہ بیان کیا گیا ہے اور ہمارے کاروباری حضرات ٹھیک اصرار کر رہے ہیں کہ جمعے کو چھٹی نہ کی جائے۔ جبکہ جماعت اسلامی والے اس دن کام سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے۔

ہم ابھی یہ سوچ ہی رہے تھے کہ سورہ اعراف میں بیان کیے گئے سمندر کے کنارے آباد بعض یہودیوں کے ایک قصے پر نظر پڑی۔ یہودیوں کے لئے ہفتے کا روز سبت مقرر کیا گیا تھا۔ یعنی یہودی اس دن چھٹی کریں اور کوئی کام کاج نہ کریں۔ ساتھ ان کی آزمائش یہ کر دی گئی کہ باقی چھے دن تو مچھلیاں ادھر ادھر چھپی رہتیں مگر ہفتے کے دن خوب اچھلتی کودتی دکھائی دیتیں۔ یہودیوں کا دل للچایا مگر یوم سبت کو کام کرنا تو منع تھا۔ قصص القرآن کی ایک روایت کے مطابق انہوں نے عیاری کی کہ ساحل پر چھوٹی چھوٹی نالیاں بنادیں اور ان نالیوں کو ایک تالاب میں گرا دیا۔ اب ہفتے کو جب مچھلی زیادہ تعداد میں نمودار ہوتیں تو ان نالیوں میں پھنس کر تالاب میں گرجاتیں ۔ پھر لوگ انہیں اتوار کی صبح پکڑ لیتے تھے۔ دوسری روایت کے مطابق وہ یہودی یہ کہتے تھے کہ ہفتے کو مچھلی پکڑ کر کھانا منع ہے، تو ہم پکڑ ہفتے کو لیتے ہیں اور کھا اتوار کو لیں گے۔ خدا کے حکم کی اس چالاکی سے نافرمانی کرنے پر ان یہودیوں پر عذاب نازل کیا گیا اور ان کو بندر بنا دیا گیا۔