وزیر اعظم پرکام کا کیسا دبائو؟

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 02, 2017 | 04:58 صبح

لاہور(فضل حسین اعوان) اللہ وزیراعظم کو تندرستی دے ۔وہ ویک انڈ پر لاہور میں تھے توپیٹ میں درد کے باعث انہیں ہسپتال جانا پڑا۔ان کی میڈیا ٹیم نے اسے بھی سیا سی پوائنٹ سکورنگ کے لئے استعمال کرتے ہوئے کہا ، صبح کے وقت بغیر پروٹوکول گلبرگ گئے اورنجی ہسپتال میں چیک اپ کروایا۔بیاری اور تکلیف میں کیا وہ پروٹوکول تلاش کرتے؟۔ بعد ازاں مریم نواز نے ٹوئیٹ کیا کہ وزیراعظم کے گردے میں چھوٹی سی پتھری تشخیص ہوئی ہے تاہم آپریشن کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الحمداللہ وزیراعظم بالکل ٹھیک ہیں۔ وزیر مملکت برائے

اطلاعات مریم اورنگزیب نے وہی درباریوں والا بیان دیا کہ  وزیراعظم منصوبوں کی 2018ءسے قبل تکمیل کیلئے انتھک کام کر رہے ہیں جس کے باعث ان پر کچھ دباﺅ بھی ہے۔کام کے دبائو کی وجہ سے ایسے مسائل درپیش ہوں تو ہر تیسرا فرد پیٹ پکڑ کر بیٹھا ہو۔ہر ہفتے وزیر اعظم لاہور آتے ہیں،بیرونی دوروں کی ایک سیریل ہے،موسم انجوائے کرنے مری یا گلگت پہنچے ہوتے ہیں،نلتر میں ہیلی کاپٹرگرے تو پتہ چلا وزیر اعظم غیر ملکی سفیروں کے ساتھ پکنک منانے جارہے تھے،مانسہرہ میں ہیلی کاپڑخراب ہوا تو معلوم ہوا کہ وزیراعظم سیر کے لئے نکلے تھے،بڑے لوگوں کےگردے میں پتھری سہل پسندی اور خوراک میں بے اعتدالی کی وجہ سے پیدا ہوتی اور بڑھتی ہے۔غریبوں میں ناقص خوراک اورغیر معیاری پانی اس کا سبب بنتا ہے۔