وزیراعظم نے پیپلز کو ناقابل اصلاح کیوںقراردیدیا،پڑھیئے اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 29, 2016 | 13:25 شام


مظفر آباد(مانیٹرنگ)آزادجموں وکشمیر کونسل کے چییئرمین وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آزادکشمیر سی پیک کا حصہ ہے اور آزادکشمیر کی ترقی ہماری ترجیح ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہم میثاق جمہوریت پر قائم ہیں تاہم اگر کوئی اسے نہ مانے اور نہ مانوں والی پالیسی اپنائے تو اس کا کوئی علاج نہیں۔ 2018ءمیں پاکستان بھر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف جمعرات کو آزاد جموں و کشمیر کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہ

وریت کا مطلب برداشت کا مادہ پیدا کرنا ہے. مثبت تنقید کو برداشت کرنا چاہئے. معاملہ فہمی سے آگے بڑھنا چاہئے. ملک اور قومیں اسی طرح چلتی ہیں. اگر برداشت اور معاملہ فہمی نہ ہو تو ایک خاندان بھی نہیں چل سکتا، وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں بجلی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے. یہاں دریا موجود ہیں جہاں گرڈ اسٹیشن لگائے جا سکتے ہیں۔ آزادکشمیر کے لوگوں کو بھی سامنے آنا چاہئے اور اس سلسلے میں سرمایہ کاری کرنی چاہئے. ہم ان کی مدد کریں گے. انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ترقی کے وسیع مواقع سامنے آ رہے ہیں۔ اقتصادی راہداری مثالی ترقی کا منصوبہ ہے۔ اس کے تحت کئی سیکٹرز میں کام ہو رہے ہیں۔ پاکستان بھر میں موٹرویز، شاہراہیں اور سڑکیں بن رہی ہیں. سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے۔ قبل ازیں نوازشریف کی صدارت میں آزادجموں کشمیر کونسل کے بجٹ برائے سال2016-17 کی منظوری دے دی گئی ہے۔آزادجموں وکشمیر کونسل کا اگلے مالی سال کے لیے 22 ارب 55کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا تھ۔اوزیراعظم محمد نواز شریف مظفرآباد میں آزادجموں وکشمیر کونسل کے 53 ویں بجٹ اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان، وزیر اعظم فاروق حیدر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر ، وزیر تجارت خرم دستگیر ، سینیٹر پرویز رشید اورڈاکٹر آصف کرمانی کے علاوہ آزادجموں وکشمیر کونسل کے منتخب ممبران بھی موجود تھے اجلاس میں میاں محمد نواز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کونسل کے ارکان سے حلف لے لیا۔ کونسل کے اراکین عبدالخالق وصی اور چودھری صدیق نے اس موقع پر اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔ اجلاس میں شریک افراد نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری بھائیوں کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی۔ وزیر اعظم نے آزادکشمیر کے مختلف ترقیاتی سکیموں اور منصوبوں کا جائزہ لیا یادرہے آزاد جموں وکشمیر کونسل بجٹ30 نومبر کو اسلام آباد میں کونسل کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا. وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و منسٹر انچارج ای جے کے کونسل چوہدری محمدبرجیس طاہر نے 22 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کامالی بجٹ برائے سال2016-17 کا بجٹ پیش کیاتھا۔ رواں سال کے بجٹ کا تخمینہ پچھلے سال 2015-16 کے بجٹ سے تقریبا 715 ملین روپے زیادہ ہے۔بجٹ میں کل آمدن کا تخمینہ 17 ارب 31 کروڑ روپے ہے۔جس میں انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسز کی مد میں 15 ارب سے زائد وصولیوں کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے جو پچھلے مالی سال سے 17 فیصدزیادہ ہے۔ اس کے علاوہ Capital receipts اور ٹیکس کے علاوہ دیگر ذرائع سے آمدن کا تخمینہ تقریبا 2 ارب روپے ہے۔پیش کردہ 22 ارب 55 کروڑ روپے کے بجٹ سے 5 ارب سے زائد رقم ترقیاتی کاموں اور تقریبا 2 ارب سے زائد رقم غیر ترقیاتی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیش کردہ بجٹ کا خسارہ غیرترقیاتی اخراجات میں کمی،3G،4G لائسنزکی فروخت و نیلامی سے حاصل شدہ آمدنی اور حکومت پاکستان کی جانب سے گرانٹ ان ایڈکی مدد سے پورا کیا جائے گا۔