نواز شریف نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی حتمی ڈیڈ لائن دیدی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 30, 2016 | 12:38 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 20 سال کے مقابلے میں زیادہ پیداواری گنجائش کے منصوبوں پر کام شروع کیا ہے، درست سمت میں گامزن ہیں۔ شہری اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی، صنعتی شعبہ کیلئے کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کیلئے پُرعزم ہیں، موجودہ حکومت کی مدت کے اختتام تک بجلی کی پیداوار کیلئے مہنگے ایندھن پر انحصار کافی حد تک کم ہو جائے گا اور لوڈ شیڈنگ تاریخ کا قصہ بن جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار

انہوں نے کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بجلی کے جاری منصوبوں، صاف توانائی کے منصوبوں، کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں، پن بجلی اور ایل این جی پاور پلانٹس سمیت مختلف منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا جن سے 2017ء کے دوران اور مارچ 2018ء سے پہلے تک قومی گرڈ میں نمایاں بجلی شامل ہوجائیگی۔ ملک میں بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں، بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے اور صنعتی شعبہ کی ترقی کے تناظر میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بجلی کی پیداوار کے مستقبل کے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔ اسکے علاوہ بجلی کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے نئی ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے کام کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے بجلی کی تقسیم کے نظام میں حائل رکاوٹیں دور کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کے حکام کے کام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو اس وقت ملک کو توانائی کے بحران کا سامنا تھا، آج صورتحال میں نمایاں بہتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں ہماری بھرپور اصلاحات اور انرجی مکس کی تقسیم کے ذریعے اضافی بجلی کی پیداوار کیلئے کوششوں سے ملک کی مستقبل کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کو عالمی سطح پر بھی بھرپور انداز میں تسلیم کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گردشی قرضے کو ایک سطح پر محدود کر دیا گیا ہے۔ وصولیوں کی صورتحال تسلی بخش ہے اور لائن لاسز میں کمی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت شروع دن سے توانائی کے بحران کے حل اور قومی گرڈ میں اضافی بجلی شامل کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ آئندہ نسلوں کو پائیدار اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مائیکرو اور بڑی سطح پر بجلی کی پیداوار کے منصوبوں پر کام جاری رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ ذمہ داری ہے جو سابقہ حکومت نے پوری نہیں کی۔