انسانی دانت ہاتھی کے دانت سے زیادہ قیمتی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 03, 2017 | 20:41 شام

نیدرلینڈز (شفق ڈیسک) نیدر لینڈز کے شہر اینڈہوون کی ڈیزائن اکیڈمی کی ایک گریجویٹ طالبہ لوسی ماجیرس نے زیورات کی ایک نئی قسم تیار کی ہے، جو انکے اپنے دانتوں سے تیار کردہ ہے۔ اسے انسان کا ہاتھی دانت قرار دیا گیا ہے اور حقیقت میں یہ ہاتھی دانت کی وجہ سے ہاتھیوں کو پیش خطرے کی وجہ سے ہی متبادل کے طور پر پیش کی جا رہی ہے۔ ماجیرس کہتی ہیں کہ آخر قیمتی دانتوں کیلئے ہم ہاتھیوں کی نسل کے کیوں درپے ہیں؟ آخر ہم اپنے ہی دانتوں کو وہ اہمیت کیوں نہیں دیتے؟ جب میں نے اپنی عقل داڑھ نکلوائی تھی تو میں نے اسے م

حفوظ کرلیا تھا اور یہیں سے انسانی دانت کے خیال نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں قیمتی چیزوں کے حوالے سے انسانی زاویہ نظر کو تبدیل کرنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے اپنی کلیکشن، جس میں بندے، کف لنکس، بروش اور انگوٹھیاں شامل ہیں، ڈچ ڈیزائن ویک کے دوران ڈیزائن اکیڈمی اینڈہوون کے گریجویشن شو میں پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ حیران کن طور پر زیادہ تر لوگوں نے بجائے کراہیت کے اس خیال کو پند کیا۔ البتہ انہوں نے تسلیم کیا کہ زیادہ تر لوگ اس خیال کو شاید عملی جامہ نہ پہنائیں۔ ماجیرس کے خیال میں اس کی وجہ شاید دانت نکلوانے کے تکلیف دہ عمل کی یاد ہے۔ ماجیرس نے کہا کہ گو کہ دانت انسانی جسم کا سب سے مضبوط حصہ ہوتے ہیں لیکن یہ پتھروں سے زیادہ نرم بھی ہوتے ہیں۔ پھر چھوٹے حجم کی وجہ سے ان پر کام کرنے کیلئے باریک بینی کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ پالش کیے جانے سے پہلے تمام دانتوں کو بلیچ کرتی ہیں اور اگر کسی دانت میں سوراخ ہو تو اسے دندان ساز کی طرح سفید مادے سے بھرتی بھی ہیں۔ مختلف افراد نے زیورات بنانے کیلئے ان سے رابطہ کیا ہے جن میں خود ماجیرس کے دندان ساز بھی شامل ہیں جنہوں نے کئی مریضوں کے دانتوں سے کف لنکس بنانے کا آرڈر دیا ہے۔ چند افراد نے اپنے پیاروں کی یاد کے لیے زیورات بنانے کا کہا ہے البتہ ماجیرس اس خیال سے اتفاق نہیں کرتیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ذاتی طور پر میں یہ نہیں چاہتی کہ میری دادا کے دانت کو انتقال کے بعد نکالا جائے اور پھر اس کا زیور بنایا جائے۔ البتہ اگر میری دادی زندگی کے دوران ہی کسی دانت سے محروم ہو جاتی ہیں تو اسے محفوظ کرکے انگوٹھی میں بدلا جا سکتا ہے۔ میں اسے لازمی پہنوں گی۔