نیوزی لینڈ نے مسلمانوں کے حق میں ایسا کام کر دیا کہ اسرائیل غصے سے آگ بگولا ہو گیا، برا قدم اٹھا لیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 25, 2016 | 11:02 صبح


مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ رپورٹ)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نیوزی لینڈ کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے پر اسرائیل نے نیوزی لینڈ سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے نیوزی لینڈ سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے اقوام متحدہ کے ساتھ تعلقات پر بھی نظر ثانی کا حکم دے دیا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مغربی اردن میں اسرائیلی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد پیش کی گئی تھ

ی جس کی نیوزی لینڈ کی جانب سے حمایت کی گئی تھی جس پر اسرائیلی وزیراعظم نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے گا اور اس کے لئے وزارت خارجہ کو ہدایت دے دی گئی ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر اقوام متحدہ کے ساتھ تمام تعلقات کی جائزہ رپورٹ پیش کرے۔نتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے اداروں کو اسرائیلی امداد اور اسرائیل میں اقوام متحدہ کے نمائندوں کی موجودگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے سلامتی کونسل کی قرار داد کی پاسداری نہ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔