اہم ترین اسلامی ملک کے سربراہ نے سالوں بعد اچانک اپنا عہدہ چھوڑ دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 03, 2019 | 16:30 شام

الجزائر سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک): الجزائر پر مسلسل 20 برسوں تک حکمرانی کرنے والے 82 سالہ صدر عبدالعزیز بُو تفلیقہ نے شدید عوامی دباؤ پر اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا وہ فالج کے حملے بعد سے وہیل چیئر پر بیٹھے امور مملکت چلا رہے تھے۔ شمالی افریقی ملک الجزائر کے مفلوج صدر عبدالعزیز بُو تفلیقہ نے اپنا استعفیٰ دستوری کونسل کو دے دیا جس میں انہوں نے فوری طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ دستوری کونسل کے سربراہ طیب بلعیز نے صدر کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی جس کے بعد پُر جوش عوام سڑکوں پر نکل آئ

ے اور جشن منایاصدر عبد العزیز بو تفلیقہ دو دہائیوں سے صدارت کے عہدے پر براجمان تھے اس دوران 2005 میں انہیں معدے کا السر ہوا اور وہ بیرون ملک علاج کراتے رہے، کچھ عرصے عوامی سطح پر منظر نامے سے غائب بھی رہے جس پر صدر کے معدے کے کینسر میں مبتلا ہونے کی افواہوں نے زور پکڑا۔ یہ معاملہ 2008 تک چلتا رہا۔معدے کے السر سے نجات کے بعد صدر بو تفلیقہ دوبارہ متحرک اور سرگرم ہوگئے لیکن عوامی حمایت کھوتے چلے گئے۔ 2015 میں ان پر فالج کا حملہ ہوا اور وہ مفلوج ہوگئے، چلنے پھرنے سے قاصر صدر امور مملکت وہیل چیئر پر بیٹھ کر چلاتے رہے تاہم اب ناخوش عوام کے سیلاب کے آگے بند باندھنا ممکن نہ رہا تو بُو تفلقیہ نے اپنی 20 سالہ حکمرانی کے خاتمے کا اعلان کردیا، دوسری جانب خبر یہ ہے کہ مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داﺅد کا کہنا ہے کہ پاکستان کنگال ملک ہے، سٹیل ملز کو دیانتداری سے چلایا جاتا تو یہ ایک اثاثہ ہوتا لیکن بدقسمتی سے اسے بند کردیا گیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داﺅد نے کہا کہ سٹیل ملزکا حال دیکھ کر خون جلتا ہے