آج رات پاکستان تشریف لانے والے امام کعبہ ’ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی‘ دراصل کون ہیں اور انہیں کونسی عظیم سعادت حاصل ہے ؟جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اُٹھیں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 11, 2019 | 19:20 شام

لاہور(نیوز ڈیسک)امام حرم کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی 5 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں کل وہ فیصل مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ ارشاد فرمائیں گے جبکہ اسلام آباد میں ملک بھر کے علما و مشائخ سے خطاب کے علاوہ عالمی سالانہ ’’پیغام اسلام کانفر نس ‘‘ میں بھی بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ پاکستان تشریف لانے والے امام حرم کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی کون ہیں اور ایسی کونسی خصوصیات ہیں جو انہیں حرمین الشریفین کے دیگر اماموں سے ممتاز کرتی ہیں ؟جان کر

ہر مسلمان ان کی قسمت پر رشک کرے گا ۔ روزنامہ پاکستان کے مطابق امام حرم کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی آج رات سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچیں گے ،ائیرپورٹ پر امام حرم الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی کے استقبال کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ علما و مشائخ کی ایک بڑی تعداد اسلام پہنچ چکی ہے جو ائیرپورٹ پر معزز مہمان کا استقبال کریں گی۔پاکستانی آنے والے الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی 13 جنوری 1976ء کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے، آپ نے بچپن ہی میں قرآن کریم مکمل حفظ کر لیا۔ 16 سال کی عمر کو پہنچے تو دو مرتبہ بین الاقوامی حسن قراءت کے مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی،آپ نے جن جید قراء سے قرآن کریم کی تعلیم حاصل کی ان میں سر فہرست فضیلۃ الشیخ ابراہیم الاخضر اور مسجد نبوی کے امام فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر علی بن محمد حذیفی شامل ہیں۔ الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی نے مدینہ منورہ کی معروف عالمی یونیورسٹی (الجامعۃ الاسلامیہ) میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور کلیۃ القرآن میں تدریسی سرٹیفکیٹ اعلی ترین اعزاز کے ساتھ حاصل کیا ،وہ مدینہ یونیورسٹی سے فراغت کے بعد مدینہ منورہ میں اساتذہ فیکلٹی میں معلم کے فرائض سرانجام دیتے رہے اور اب مکہ مکرمہ کی ام القریٰ یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی 21 سال کے نوجوان تھے کہ اُنہیں کم عمری میں پہلی مرتبہ مدینہ منورہ میں مصلیٰ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نماز تراویح کی امامت کا منفرد اور اعلیٰ ترین شرف حاصل ہوا۔اس سے قبل الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی مسجد قبلتین میں دو سال تک امام رہے اور پھر چار سال تک مسجد قبا کی امامت کے فرائض سرانجام دیتے رہے جبکہ 2005میں مسجد الحرام بیت اللہ شریف مکہ مکرمہ میں نماز تراویح کی امامت کی اور پھر وہاں کے مستقل امام متعین ہو گئے۔واضح رہے کہ حرم بیت اللہ اور مسجد نبویﷺ دنیا کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہیں جبکہ مسجد قبا مدینہ منورہ کی وہ مسجد ہے جس کی بنیاد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود رکھی اور جس کی تعریف اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم نے فرمائی دوسری طرف مسجد قبلتین مدینہ منورہ کی وہ تاریخی مسجد ہے جس میں دو محراب ہیں، ایک بیت المقدس کی طرف اور دوسرا بیت اللہ کی طرف کیونکہ اس عظیم مسجد کی تعمیر تحویل قبلہ سے پہلے ہی ہو گئی تھی۔الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اُنہوں نے ان چاروں بابرکت مساجد کی امامت کا شرف حاصل کر رکھا ہے ۔