بھارتی انتخابات: مودی کی شکست تو پکی ہوگئی ۔۔ بھارتی سیاست میں نا قابل یقین گیم چل گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 12, 2019 | 19:32 شام

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں وزیراعظم نریندرمودی کو انتخابی شکست دینے کے لیے دومقامی حریف سیاسی جماعتوں باہو جان سماج پارٹی( بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی)نے اپنے غیرمعمولی اتحاد کا اعلان کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شمالی حصے میں دونوں سیاسی جماعتوں کو مقامی سطح پر مقبولیت حاصل ہے۔ بھارتی ریاست اترپردیش میں وزیراعظم نریندرمودی کو انتخابی شکست دینے کے لیے دومقامی حریف سیاسی جماعتوں باہو جان سماج پارٹی( بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی)نے اپنے غیر

معمولی اتحاد کا اعلان کردیا،، اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دونوں حریف جماعتوں نے اپنے سیاسی اختلافات نظرانداز کرکے متحد ہونے کا فیصلہ کیا۔واضح رہے کہ اترپردیش 22 کروڑ نفوس پر مشتمل آبادی کا صوبہ ہے جہاں لوک سبھا کی 80 انتخابی نشستیں ہیں۔ بھارت میں اپریل یا مئی میں عام انتخابات منعقد ہوں گے اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بڑے تناسب سے شکست کا امکان ہے۔باہوجان سماج پارٹی کے سربراہ اکلیش یادیو نے کہا کہ اتحاد کے ذریعے بی جے پی کے خلاف فیصلہ کن سیاست ہوگی جیساکہ 2014 کے انتخابات میں کامیابی ملے تھی ،انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سیاست بھارت کو تقیسم کررہی ہے اور اقلیتوں اور طبقوں میں نفرت اور خوف پروان چڑھ رہا ہے۔دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان سدھاشو تریودی نے دونوں سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو غیر اہم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم مطمئن ہیں، اگر تمامسیاسی جماعتیں بھی متحد ہوجائیں، ہم ہی کامیاب ہوں گے،واضح رہے کہ نریندر مودی نے پارٹی ورکرز کے کنونشن میں اس الزام کو مسترد کیا تھا کہ ان کی سیاست سے غریب کو نقصان پہنچا۔