وزیر اعظم آزاد کشمیر نے حیران کن دعویٰ کردیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اگست 05, 2019 | 17:20 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ 370کے ختم ہونے سے سب سے زیادہ نقصان جموں کے لوگوں کو ہوگا، بنیا جموں میں آکر آباد ہوگا ، وادی کی طرف نہیں آئے گا ، یہ بالکل ایسے ہی ہوگا جیسے اسرائیل میں جب دوسرے ملکوں سے یہودی جاکر آباد ہوئے تو مقامی یہودی اقلیت میں چلے گئے تھے اور اب بھی وہ اقلیت ہیں ا ور ایسا ہی جموں کے ہندوﺅں کے ساتھ ہوگا۔ جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئین میں ترمیم کرن

ے کے بعد میں صرف آزاد کشمیر کا وزیراعظم ہی نہیں ہوں بلکہ پوری ریاست جموں وکشمیر کا وزیر اعظم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ٹرمپ کی ملاقات کے بعد مودی کوخیال آیا کہ کہیں معاملہ اس کے ہاتھ سے نہ نکل جائے جس پر اس نے کشمیر کی الگ حیثیت ختم کردی اور کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ 370کے ختم ہونے سے سب سے زیادہ نقصان جموں کے لوگوں کو ہوگا ، بنیا جموں میں آکر آباد ہوگا، وادی کی طرف نہیں آئے گا ، یہ بالکل ایسے ہی ہوگا جیسے اسرائیل میں جب دوسرے ملکوں سے یہودی جاکر آباد ہوئے تو مقامی یہودی اقلیت میں چلے گئے تھے اور اب بھی وہ اقلیت ہیں اور ایسا ہی جموں کے ہندﺅں کے ساتھ ہوگا۔ راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان کو اس معاملے پر فوری سلامتی کونسل میں جانا چاہئے کیونکہ پاکستان اس معاملہ میں ایک فریق ہے اور دوسرا پاکستان کوامریکہ سے کہنا چاہئے کہ ہم آپ کی افغانستان کے معاملے میں مدد کررہے ہیں اور آپ کوبھی مسئلہ کشمیر کے معاملہ کودیکھنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اب ہمیں بھارت کودانت بھی دکھانا پڑیں گے اور دنیا کوبتانا ہوگا کہ بھارت کی اقدامات سے خطے میں کیا ہونے جا رہا ہے؟