چیف جسٹس ثاقب نثار کی سعودی عرب ایسی تصویر سامنے آ گئی کہ پورا پاکستان دیکھ کر عش عش کر اٹھا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 20, 2018 | 17:37 شام

ریاض(مانیٹڑنگ ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عمرہ کی سعادت حاصل کر لی ہے اور انہوں نے سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں تاہم اب ان کی سعودی عرب سے ایسی خوبصورت اور ایمان افروز تصویر سوشل میڈیا وائرل ہو گئی ہے کہ دیکھ کر ہر کوئی عش عش کر اٹھا ہے ۔  چیف جسٹس ثاقب نثار تین روز قبل دورہ ترکی پر روانہ ہوئے جہاں انہوں نے بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کی جبکہ اس موقع پر ان کی ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات ہوئی جس کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائل ہوئی جس کے بعد و

ہ سعودی عرب عمرہ کی ادائیگی کیلئے پہنچے جہاں انہوں نے عمرہ کی سعادت حاصل کر لی ہے اور چیف جسٹس کی روزہ مبارکﷺ پر بھی حاضری دی اور درود سلام پڑھا اور اس موقع پر بنائی گئی ان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ترکی کی ایک کمپنی کی قیادت نے ملاقات کی جس دوران ان کی جانب سے دیامر بھاشا ڈٰم کیلئے 13 لاکھ 80 ہزار روپے عطیہ کیے گئے ۔ چیف جسٹس کو پاکستان کے علاوہ ترکی میں بھی بے پناہ محبت ملی۔ اس کے بعد چیف جسٹس عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ ہوئے جہاں انہوں نے عمرہ کی سعادت حاصل کر لی ہے تاہم اب ان کی وہاں سے یہایت خوبصورت اور ایمان افروز تصویر سامنے آ گئی ہے جس میں وہ اللہ کے آخری نبیؐ کے روزہ مبارک پر ہاتھ باندھے کھڑے ہیں۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اگلے مہینے کے درمیان میں عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں اور ان کا یہ ممکنہ طور پر بطور چیف جسٹس آخری دورہ ہو گا۔ دوسری جانب میڈیا میں اس وقت خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ممکنہ طور پر کل بینکنگ کورٹ میں پیشی کے بعد آصف زرداری کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے اور اس حوالے سے آصف زرداری نے کارکنان کو کل صبح بینکنگ کورٹ پہنچنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر ملک میں جنگل کا قانون رائج تو پھر گرفتار کر لیں، آصف زرداری کو گرفتار کر نے کیلئے ثبوت دینے ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سابق صدر جب بھی اسلام آباد آئیں گے تو نوازشریف سے ملاقات ہو جائے گی ۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ دو دن قبل آصف زرداری اور نوازشریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کا انکشاف ہوا تھا تاہم اور یہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں نوازشریف اور سابق صدر کی ملاقات کا امکان ہے تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ٹیلیفونک رابطے اور ملاقات کی خبروں کی تردید کر دی گئی تھی ۔

View image on Twitter