محرم الحرام کا مہینہ انتہائی خطرناک قرار، پاکستانی فوج نے مورچے سنبھال لئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اگست 20, 2019 | 19:19 شام

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مودی اگلے 2 سے 3 ہفتوں میں حملہ کر سکتا ہے، محرم الحرام کا مہینہ بہت خطرناک ہوگا، دفاعی تجزیہ کار زید حامد کا کہنا ہے کہ بھارت آبی دہشت گردی کے ذریعے بھی پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ہنگامی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان کو بہت زیادہ محتاط رہنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق معروف دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ مودی، امت شاہ اور اجیت دوول پاکستان پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔زید حامد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت اگل

ے 2 سے 3 ہفتوں میں پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔ پاکستان میں محرم الحرام کا وقت بہت حساس ہوتا ہے، اس ماہ میں اہل تشیع افراد لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکلتے ہیں اور یہی موقع ہے جب دہشت گردوں کے ذریعے انہیں نشانہ بنا کر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ایسے حالات میں پاکستان کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔زید حامد مزید کہتے ہیں کہ بھارت نے آبی دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ہنگامی صورتحال پیدا کرنے کی چال بھی چلی ہے۔ زید حامد کہتے ہیں کہ مودی کی جانب سے کشمیر پر اس تازہ ترین حملے کے بعد ”غزوہ ہند“ کا آغاز ہوچکا ہے۔ اب یہ جنگ رکنے والی نہیں ہے۔ اس کی شدت میں کمی یا بیشی آسکتی ہے، مگر اب جس جنگ کا آغاز ہوچکا ہے اس کا انجام فتح کشمیر اور پھر فتح دہلی پر ہوگا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ہی خلاف ہلہ بول دیا ہے اور تاریخ اس بات کی گواہی دے گی،مودی نے اپنے حامیوں کو خوش کرنے کے لئے سب کچھ کیا اور ایسا ظاہر کر رہے ہیں جیسے انہوں نے کوئی نیا علاقہ شامل کر لیا ہے۔پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے نریندر مودی سے کہا ہے مل کر کشمیر کا مسئلہ حل کریں جبکہ برطانیہ اورچین نے بھی یہی کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کواچھے طریقے سے حل کیا جائے۔ایسی خبر تھی کہ امریکہ اور روس بھارت کے ساتھ ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کے دو رمیں بھارت کی معیشت کو ریورس گیئر لگ گیا ہے اور بھارتی حکمران اس سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں حیرت انگیز قسم کی تبدیلی آئی ہے،بھارت نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی اور افغانستان کے ذریعے وہ پاکستان اور امریکہ کو تنگ کرنا چاہتے تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اس وقت پانچ تحریکیں چل رہی ہیں لیکن اگر سختی ہے تو سے وہ صرف کشمیر یوں کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے جب کرفیو ہٹے گا تو اس کے بعد بھارت کیلئے بہت ہی برے حالات ہوں گے۔موجودہ حالات میں پاکستان میں سب کو اپنے اندرونی اختلافات کو بھلا کر مل کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔عالمی برادری بھی بھارت کو سمجھائے کیونکہ پاکستان اور بھارت ایٹمی صلاحیت کے حامل ممالک ہیں اور کشیدگی سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔