کعبے کے طواف میں کیا حقیقت پوشیدہ ہے ؟ پڑھیے عجائبات ربی کے مظہرات کی دلچسپ تفصیل
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 20, 2018 | 07:48 صبح
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f6d5fef2cf8%3E/102d1c39602e4169afa7b8fe866560ff.jpg)
لاہور(مہرماہ رپورٹ): خانہ کعبہ مسلمانوں کے لئے مقدس ترین مقام کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ تمام دنیا میں رہنے والے مسلمانوں کیلئے قبلہ کی بھی حیثیت رکھتا ہے اور تمام دنیا میں بسنے والے مسلمان اسی کی جانب منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ خانہ کعبہ سے متعلق چند حقائق ایسے ہیں جن سے عام مسلمان زیادہ تر واقف نہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی ایک رپورٹ مطابق خانہ کعبہ کو سب سے پہلے فرشتوں نے تعمیر کیا بعد میں حضرت ابراہیم ؑ اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیلؑ نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی اور اس کے درودیوار کوکیا۔ خانہ کعبہ میں جنت
سے لایا گیا ایک موتی جسے حجر اسود کہا جاتا ہے جبکہ غیر مسلم اسے سیاہ پتھر کہتے ہیں نصب ہے۔ قریش کے مختلف قبائل حجر اسود کو خانہ کعبہ میں نصب کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتے تھےجس کےلئے خدشہ تھا کہ وہ باہم دست و گریبان نہ ہو جائیں اور قریش کے درمیان کثیر القبائل جنگ کا آغاز نہ ہو جائے ۔ جنگ کے خدشات کے پیش نظر ایک فیصلے کے تحت نبی کریم ﷺ نے حجراسود کو تمام قریشی قبائل کے سرداروں کی مدد سے خانہ کعبہ میں نصب فرمایا۔ یہاں یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ سائنسی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ خانہ کعبہ دنیا کے عین وسط میں موجود ہے اور زمین کی کسی بھی طرف سے پیمائش کرنے والا جب وسط میں پہنچتا ہے تو وہ یہ جان کر حیران رہ جاتا ہے کہ زمین کے کسی بھی طرف سے شروع کی گئی اس کی پیمائش کے عین وسط میں خانہ کعبہ موجود ہے۔دنیا بھر سے مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اور طواف کعبہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔