دنیا کی حقیقت،پڑھیے ایک حیران کن تاریخی واقعہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 05, 2018 | 08:16 صبح

لاہور(مہرماہ رپورٹ): ایک دانا خلیفہ ہشام بن مالک اموی سیر و تفریح کے لیے ایک دلکش مقام پر گیا۔منظر بلا کا دلفریب تھا،حد نگاہ تک سبزہ ،پھول ،درخت اور چشمہ موجود تھے ایک ٹیلے پر چڑھ کر چاروں طرف نظر کی تو کہنے لگا’’میں کتنا خوش قسمت ہوں کہ ان نعمتوں کا واحد مالک ہوں‘‘۔ حجاز کا ایک بوڑھا بول اٹھا’’امیر المومنین!آپ تو یہاں آج تشریف لائے ہیں یہ نعمتیں ازل سے یہاں ہیں۔ اور یہاں ابد تک رہیں گی۔یہ آپ سے پہلے کروڑوں کا دل بہلا چکی ہیں اور بہت جلد آپ کے جانشین کو مل

جائیں گی‘‘۔یہ سن کر ہشام کا رنگ فق ہو گیا۔حقیقت ہے کہ اس دنیا میں آنے والا کوئی شحص بھی ہمیشہ یہاں نہ رہ سکا۔اسلام ایک ایسا نظام ہے جس نے انسان کو دنیا میں رہنے کا صحیح طریقہ سمجھایا ہے کہ یہ دنیا صرف ایک مسافر کے رہنے کی جگہ ہے جو یہاں آتا ہے اسے ایک دن جانا ہو تا ہے اور یہ کوئی مستقل ٹھکانا نہیں ہے ۔اور اس میں جو سمجھتا ہے کہ وہ ایک لمبا عرصہ اپنی مرضی سے جی لے گا تو اس کے لیے اگلا مرحلہ بہت مشکل ہو گا سمجھ لیجئے ایسا امتحان جس کی آپ تیارتی ہی نہ کرت کے گئے ہوں تو آپ اس کو کس طرح بہتر طریقے سے پاس کر سکتے ہیں آپ اس میں فیل بھی تو ہو سکتے ہیں اور اگر آپ فیل ہو گئے تو آپ کا انجام کیا ہو گا ؟ بہتر ہے کہ انسان اس دنیا کی حقیقت کو سمجھے اور اپنے اگلے سفر کی خوب تر تیاری کرے