امریکہ میں نامعلوم افراد نے مسجد کو آگ لگادی۔۔۔حملہ آور جاتے جاتے سفید فام نسل پرستی اور نیوزی لینڈ حملے سے متعلق نوٹ چھوڑ گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 25, 2019 | 19:02 شام

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر ایسکن ڈیڈو میں مسجد کو آگا لگا دی گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا ریاست کیلی فورنیا کے شہر ڈیڈو میں واقع مسجد کو نامعلوم شخص نے آگ لگا دی۔مسجد میں موجود افراد نے آگ بھجائی۔رات گئے لگائی گئی آگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مسجد کے بیرونی حصے کو نقصان پہنچا۔ نامعلوم شخص نے سفید فام نسل پرستی اور نیوزی لینڈ حملے سے متعلق نوٹ بھی چھوڑا ہے۔گذشتہ ہفتے ہر برمنگھم میں 4 مساجد پر حملہ کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا

کہ سانحہ نیوزی لینڈ کے بعد مذہبی انتہا پسندی میں کمی نہیں آ رہی۔ حملہ آوروں نے برمنگھم کی چار مساجد پر حملہ کیا گیا ۔مساجد میں ویسٹ میڈلنڈز میں قائم برمنگھم مسجد بھی شامل تھیں۔حملہ آوروں نے مسجد کی کھڑکیاں اور دروازے توڑے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق واقعے کے بعد مقامی میڈیا میں خوف و ہراس پھیل گیا۔خیال رہے ا س سے قبل امریکی شہر نیو یارک کے علاقے بروکلین میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون بھی نصلی تعصب کا شکار ہو ئی تھیں۔ کہ بروکلین میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی نژاد خاتون امبر نے میڈیا کو بتایا کہ سفید فام شخص نے اسے سڑک پر چلتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید عدم تحفظ کا شکار ہے۔پولیس نے شدید دباؤ کے بعد اس واقعے کو نسل پرستی کا واقعہ قرار دے دیا۔اس موقع پرپاکستان خاتون سے اظہار یکجہتی کے لیے ہر مکتبہ فکر سے وہاں لوگ موجود تھے۔پاکستانی خاتون کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ اس طرح کا واقعہ پہلی بار ہوا ہے اس لیے میں بہت زیادہ خوفزدہ ہوں،میں نے اپنا کلچر ڈریس پہنا ہوا تو جس کو دیکھتے ہوئے مجھ پر حملہ کیا گیا۔ مسلم کمیونیٹی کی جانب سے حملہ آور کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔ تاہم یہاں ہر یہ بات قابل غور ہے کی مغربی ممالک میں انتہا پسندی بڑھتی جا رہی ہے سفید فام انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔