مولانا طارق جمیل پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد میں خطاب کر رہے تھے کہ زلزلہ آ گیا اور پھر۔۔۔۔۔
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع فروری 02, 2018 | 07:31 صبح
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f6d53efbcf8%3E/2931992a27364140896427f1e8f43aab.png)
فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز شدید زلزلے کے جھٹکوں نے ملک بھر کو ہلا کر رکھ دیا جس کی ریکٹر سکیل پر شدت 3.1 بتائی گئی۔ جب یہ زلزلہ آیا تو مولانا طارق جمیل مبینہ طور پر پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد میں خطاب کر رہے تھے جس کی ویڈیو منظرعام پر آ گئی ہے۔مولانا طارق جمیل مائیک سنبھالے ہوئے گفتگو کر رہے تھے کہ ان کیساتھ بیٹھے ہوئے ایک شخص نے انہیں بتایا کہ زلزلہ آ رہا ہے جس پر انہوں نے حیران ہوتے ہوئے کہا کہ ”زلزلہ؟“ اور اس کیساتھ ہی انہوں نے زلزلے کے جھٹکوں محسوس کرنے کی کوشش کی ا
ور کہا ”جو کام کر رہے ہیں اس سے یہ رک جائے گا انشاءاللہ“مولانا طارق جمیل اس کیساتھ ورد شروع کر دیتے ہیں اور حاضرین کو بھی ہدایت کرتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ ورد کے الفاظ دہرائیں۔ کچھ دیر تک ورد کرنے کے بعد وہ اپنے ساتھ بیٹھے شخص سے تصدیق کرتے ہیں کہ ”رک گیا؟“ جس پر زلزلہ رک جانے کی تصدیق کی جاتی ہے۔ مولانا طارق جمیل پھر فرماتے ہیں ”اللہ تعالیٰ کبھی کبھی زمین ہلاتا ہے کہ بندے کے پتر بن جاﺅ۔۔۔ پیسے کے پیچھے اپنا ایمان مت بیچو، انسان کے بچے بن جاﺅ۔۔۔ زلزلہ تو آگے آنے والا ہے، جب زمین پر آئے گا ایک خوفناک زلزلہ، قیامت کے زلزلے کو قرآن جب بیان کرتا ہے تو قرآن کے لہجے میں ایک ہیبت اور گرج پیدا ہو جاتی ہے۔