حضرت حسین ؓ کا غصہ پی جانا۔۔۔۔پڑھیے اہل بیت کے خادموں کی عظمت کا ایسا شاندار واقعہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 24, 2018 | 08:31 صبح

لاہور(مہر ماہ رپورٹ): اہل بیت عظمت کے مینار ہیں اور ہدایت کا سرچشمہ بھی اور ہمارے لیے اخلاق اور صبر کی سب سے بڑی مثال ہیں ۔یہ سیدنا حسینؓ کا واقعہ ہے کہ گھر میں مہمان آئے، باندی کو حکم دیا کہ کچھ پیش کیجئے، شوربے کا ایک پیالہ تھا وہ گرم کرکے لے آئی، جب گرم کرکے لے آئی، دروازے سے داخل ہونے لگی تو قدرتاً دیکھ کہیں رہی تھی اور قدم کہیں اٹھا رہی تھی، اچانک پاؤں اٹکا تو شوربے کا پیالہ آپؓ کے جسم مبارک پر آ گرا، اب جب گرم گرم شوربا گرے تو بدن جلتا ہے اور کتنی تکلیف ہوتی ہے؟ کتنا غصہ آتاہے؟ تو آپ ن

ے غصے کے ساتھ باندی کی طرف دیکھا کہ اتنی غیر ذمہ دار ہے۔توآخر وہ بھی اسی گھر کی باندی تھی پہچان گئی کہ طبیعت میں جلال ہے جیسے ہی انہوں نے اس کی طرف دیکھا تو اس نے آگے سے قرآن کی یہ آیت پڑھی، کہنے لگی:والکاظمین الغیظ’’غصے کو پی جانے والے‘‘قرآن مجید میں ایمان مجید میں ایمان والوں کی کچھ خوبیاں پروردگار نے گنوائیں جن میں سے ایک یہ بھی تھی کہ ’’غصے کو پی جانے والے‘‘ تو جب اس نے یہ الفاظ کہے تو آپؓ نے فوراً اپنے غصے کو کنٹرول کیا اور اس کی طرف مسکرا کر دیکھا توپھر اس نے اگلے الفاظ پڑھ دئیے:والعافین عن الناس۔’’لوگوں کو معاف کر دینے والے‘‘آپؓ نے فرمایا: اچھا چلو میں نے تیری غلطی کو معاف کر دیا، تو اس نے اگلے الفاظ بھی کہہ دیے: واللہ یحب المحسنین’’اور اللہ نیکوکاروں کو پسند فرماتے ہیں‘‘آپ نے فرمایا: جا میں نے تجھے اللہ کے راستے میں آزاد کر دیا۔کہاں اتنا غصہ ہے کہ اسے سزا دی جائے اور کہاں قرآن کریم کے دو الفاظ سنتے ہیں تو اپنے آپ کو اس قدر بدل ڈالتے ہی کہ جس کو سزا دینی تھی اس کو اللہ رب العزت کے راستے میں آزاد کر دیا۔سبحان اللہ یہ تھی اہل بیت کی عظمتا ور ان سے جڑے خادموں کی عظیم تربیت کا منہ بولتا ثبوت ۔۔